پلوامہ:عید الاضحی کی تقریب سعید آج پورے ملک میں عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے جس دوران عید نماز کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے اور لوگوں نے نماز کے فوراً بعد سنت ابراہیمی پر عمل پیرا ہو کر قربانی کا عظیم فریضہ انجام دیا اس دوران لوگ ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال میں بھی پوری وادی کی طرح عید الاضحیٰ کے اس مقدس موقع پر آپسی بھائی چارے اور مذہبی ہم آہنگی کی مثالیں دیکھنے کو ملی جہاں ہندو مسلم سکھ بھائی چارے کی قابل تقلید مثالیں آج بھی قائم و دائم ہیں۔ دیگر مذاہب کے لوگ مسلم برادری کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے دیکھے گئے اور اس سے نہ صرف کشمیر کی صدیوں پرانی روایات کی عملی تصویر سامنے آئی بلکہ اس بات کی عکاسی بھی ہوئی کہ کشمیر میں بدلتے حالات کے باوجود بھائی چارہ نہیں بدلا۔
ترال کے معروف سماجی کارکن فاروق ترالی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’عید سعید کے موقع پر آج ایک بار پھر آپسی بھائی چارے کی مثالیں سامنے آئیں کیونکہ غیر مسلم برادری سے لوگ مسلم گھرانوں میں آئے اور ہمیں مبارکباد پیش کی، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہےکہ بھائی چارہ آج بھی یہاں رواں دواں ہے۔ سیموہ، ترال سے تعلق رکھنے والی دویندر کور نے بتایا کہ انہوں نے آج صبح ہی مسلم گھروں میں جاکر مسلم آبادی کو عید کی مبارکباد پیش کی ہے کیونکہ ’’یہی کشمیریت ہے اور جب بیساکھی کا تہوار ہوتا ہے مسلم برادری سے تعقل رکھنے والے افراد ہمارے گھروں میں آکر ہمیں مبارک باد دیتے ہیں۔‘‘