اردو

urdu

ETV Bharat / state

Youth Demand Playground in Bamnoo Pulwama: بامنو، پلوامہ میں کھیل کا میدان تعمیر کرنے کا مطالبہ - بامنو پلوامہ احتجاج

ضلع پلوامہ کے بامنو علاقے کے نوجوانوں نے احتجاج کرتے ہوئے علاقے میں کھیل کا میدان تعمیر کرنے کی اپیل کی ہے۔

بامنو، پلوامہ میں کھیل کا میدان تعمیر کرنے کا مطالبہ
بامنو، پلوامہ میں کھیل کا میدان تعمیر کرنے کا مطالبہ

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 26, 2023, 7:22 PM IST

بامنو، پلوامہ میں کھیل کا میدان تعمیر کرنے کا مطالبہ

پلوامہ:جموں و کشمیر خاص کر وادی میں آج بھی ایسے کئی علاقے ہے جہاں کھیل کا میدان نہ ہونے کے سبب کھلاڑیوں کو سخت مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔ کھیل کود کی سرگرمیوں کے لیے بنیادی ڈھانچہ نہ ہونے کے باعث کئی علاقوں کے نوجوانوں کو دوسرے اضلاع کا رخ کرنا پڑتا ہے۔ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے بامنو علاقہ بھی ان ہی علاقوں میں شامل ہے جہاں نہ تو ضلع انتظامیہ اور نہ ہی اسپورٹس کونسل یا کسی اور محکمہ نے کھیل کا بنیادی ڈھانچہ مستحکم کرنے کے حوالہ سے کبھی ٹھوس اقدامات اٹھائے۔ بامنو علاقے کے باشندوں نے احتجاج درج کرتے ہوئے حکام سے کھیل کا میدان تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

احتجاج کر رہے مقامی نوجوانوں نے بتایا کہ علاقے میں سینکڑوں کنال سرکاری اراضی، کاہچرائی موجود ہے جہاں کھیل سرگرمیوں کے لیے اسٹیڈیم/ میدان تعمیر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کھیل کے میدان کی تعمیر کے لیے اراضی کی نشاندہی کئے جانے کے باوجود کھیل کا میدان تعمیر نہیں کیا جا رہا ہے جس کے سبب مقامی کھلاڑیوں کو سخت مشکلات سے جوجھنا پڑ رہا ہے۔

بلال احمد نامی ایک مقامی ناجوان نے بتایا کہ محکمہ دیہی ترقی کے افسران نے کئی بار علاقے کا دورہ بھی کیا جہاں انہوں نے اراضی کی نشاہدہی کی، تاہم میدان تعمیر کرنے میں تاخیر کی جا رہی ہے۔ انہوں نے متعلقہ محکمہ جات خاص کر ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ سے ذاتی مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے بامنو علاقے میں مقامی کھلاڑیوں کی کھیل سرگرمی کے لیے کھیل کا میدان تعمیر کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ مقامی نوجوان بھی کھیل کود کی سرگرمیوں میں شرکت کر سکیں۔

مزید پڑھیں:اننت ناگ: عیشمقام میں کھیل کا میدان تعمیر کیے جانے کا مطالبہ

واضح رہے کہ کھیل سرگرمیوں کو فروغ دینے کے حوالہ سے اسپورٹس کونسل سمیت محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے جموں و کشمیر میں کھیل کے میدان تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ گزشتہ برسوں کے دوران مختلف علاقوں میں سرکاری اراضی، کاہچرائی کی نشاندہی کرکے کھیل کے میدان تعمیر کیے گئے تاہم آج بھی کئی ایسے علاقے ہیں جہاں اس حوالہ سے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details