سرینگر (جموں و کشمیر) :جہاں ایک جانب انتظامیہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے بلند و بانگ دعوے کر رہی ہے وہیں ترال سب ضلع میں ایک چھوٹے مگر تاریخی گاؤں گھپ کرال میں خستہ حال سڑکیں عوام کے لیے وبال جان بن گئی ہیں۔ مقامی باشندوں کے مطابق سڑکوں کی خسته حالی مقامی آبادی کے لیے درد سر بنی ہوئی ہے کیونکہ بارش ہوتے ہی سڑک جھیل میں تبدیل ہو جاتی ہے جس کے سبب اسکولی بچے تکلیف دہ صورتحال سے گزر رہے ہیں کیونکہ سڑک پر چلنا کسی مصیبت سے کم نہیں ہے اور سڑک پر اس قدر کیچڑ جمع ہو جاتا ہے کہ آبادی کا گھروں سے باہر نکلنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔
مقامی باشندوں نے بتایا کہ ’’جہاں ایک جانب حکومتی سطح پر تاریخی ورثے اور تاریخی مقامات کی حفاظت کرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے وہیں گھپ کرال نامی یہ بستی، جو کہ تاریخ کشمیر کی پرانی بستی تصور کی جاتی ہے، میں رابطہ سڑک کی خسته حالی سرکاری دعووں کی قلعی کھول رہی ہے۔‘‘ گھپ کرال علاقے کے باشندوں کے مطابق سڑک کی خستہ حالی کو لیکر انہوں نے کئی مرتبہ دیہی ترقی محکمہ کے افسران کی نوٹس میں لایا تاہم انہوں نے اس معاملے کو نظر انداز کیا۔ مقامی لوگوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر چہ ڈی ڈی سی ممبران کبھی کبھار اپنے حلقے کا دورہ کرتے ہیں لیکن یہ گاوں شاید انکی فہرست میں ہی نہیں ہے۔‘‘