پلوامہ:کانگریس نے "بھارت جوڑو یاترا" کے بعد "ہاتھ سے ہاتھ جوڑو یاترا" کی شروعات کی ہے۔ کانگریس کی ہاتھ سے ہاتھ جوڑو یاترا کے سلسلے میں آج ضلع کے آخری گاؤں کنڈی اگلر سے شروعات کی گی۔ اس دوران کانگریس کے ریاستی صدر وقار رسول وانی، نائب صدر غلام نبی مونگا،کانگریس کے سینیئر لیڈر محمد انور بھٹ، پارٹی کے ضلع صدر فیاض احمد کے علاوہ پارٹی کے دیگر سینیئر لیڈروں اور کارکنان کی ایک تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر مقامی لوگوں کی جانب سے علاقے کے مسائل کو اجاگر کیا گیا۔ وہیں کانگریس لیڈروں نے لوگوں کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے مسائل کو حل کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔
جموں وکشمیر کانگریس کی ہاتھ سے ہاتھ جوڑو یاترا اس علاقے میں پہلی بار منقعد ہوئی جو کبھی عکسریت پسندوں کا گڑھ مانا جاتا تھا اور آج تک اس طرح کی کوئی سیاسی سرگرمی وہاں پر نہیں ہوئی تھی۔ علاقہ کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے کانگریس لیڈروں کا استقبال کیا۔ کانگریس کے ریاستی صدر وقار رسول وانی نے اس موقع پر کہا کہ جموں وکشمیر میں بے روزگاری نے سنگین رخ اختیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں مہنگائی نے غریب کی کمر توڑ دی ہے۔ اس موقع پر لوگوں سے خطاب کے دوران کانگریس کے ریاستی صدر وقار رسول وانی نے کہا کہ بی جے پی نے پورے ملک میں ذات پات اور ہندو مسلم کے نام پر نفرت کا ماحول قائم کیا ہے اور راہل گاندھی نے نفرت کی دیواروں کو گرانے کی خاطر بھارت جوڑو یاترا کا اہتمام کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی ناکامی سب کے سامنے عیاں ہے، مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے اور اس حوالے سے بی جے پی نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ پی سی سی چیف نے کہا کہ جموں وکشمیر میں بھائی چارے ، اخوت اور برادری کو مضبوط کرنے کی خاطر کانگریس میدان میں نکلی ہے اور ہمیں لوگوں کا بھر پور تعاون مل رہا ہے۔ اس موقع پر دیگر کانگریس لیڈروں نے بھی خطاب کیا غلام نبی مونگہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے تاکہ وہ اپنا مستقبل روشن کر سکے۔وہیں اس موقع پر محمد انور بٹ نے پی ڈی پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو کشمیر میں لانے والے پی ڈی پی نے عوام کے جذبات کے ساتھ کھیلا جس کی وجہ ہمارے خصوصی درجے کے ساتھ ساتھ ہمارے نوجوانوں کو بے روزگار کیا۔