پلوامہ (جموں و کشمیر) :یکم جولائی سے امرناتھ یاترا کا آغاز ہوا اور پہلگام سمیت بالہ تل راستوں سے بیشتر یاتری گاڑیوں میں سفر کرکے بیس کیمپ پہنچ رہے ہیں جبکہ کئی یاتری ہوائی جہاز سے سرینگر پہنچ رہے ہیں تاہم امسال بھی بابا برفانی کے تئیں عقیدت رکھنے والے بعض یاتری منفرد انداز میں یاترا پر نکلے ہیں۔ ریاست ہریانہ کے بیوانی علاقے سے تعلق رکھنے والے نریندر یادو نامی ایک یاتری نے مقدس گھپا تک پہنچنے کے لیے سائکل پر سفر شروع کیا ہے اور آج وہ سرینگر پہنچ رہے ہیں۔
سرینگر جموں شاہراہ پر بارسو، اونتی پورہ کے مقام پر سائکل پر ترنگا لہراتے ہوئے سائکل سوار یاتری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ ہریانہ سے سائیکل پر سوار ہو کر پہلے کٹرہ گیا جہاں اس نے ماتا ویشنو دیوی کے آستھاپن پر حاضری دی اور پھر وہاں سے امرناتھ یاترا پر چل نکلا ہے اور بابا برفانی کا درشن کرکے واپس اپنے گاؤں لوٹ جائیں گے۔ نریندر یادو نے کے مطابق ’’انسان اگر کسی چیز کی تمنا کرتا ہے تو پھر بھگوان بھی اس میں انسان کی مدد کرتا ہے اور ایسا ہی کچھ میرے ساتھ بھی ہوا۔ میں نے ارادہ کیا اور بھگوان نے میرا ساتھ دیا اور اسی کی کرپا سے یہاں پہنچنا ممکن ہوا۔‘‘
یاترا انتظامات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نریندر یادو نے بتایا کہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے یاتریوں کے لیے بہتر انتظامات کیے ہیں اور خاص کر صحت عامہ کے حوالے سے لامثال اقدامات کیے گئے ہیں جبکہ سیکورٹی صورتحال میں بہتری آئی ہے جس کی وجہ سے یاتری خود کو محفوظ تصور کر رہے ہیں تاہم یاترا کے دوران جموں وکشمیر کے لوگوں نے جسطرح یاتریوں کے لیے دل کھول کر محبت کی ہے وہ یقیناََ قابل ستائش ہے اور یہی محبت کا پیغام ملک بھر میں عام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ امرناتھ گپھا پہنچ کر ملک بھر میں پیار و محبت کے حوالے سے خصوصی دعا کریں گے اور گنگا جمنی تہذیب کی روایات برقرار رہنے کی بھی دعا کریں گے۔