گجر بکروال کانفرنس کے جنرل سیکرٹری چودھری محمد یاسین پوسوال نے ترال کا دور کرنے کے بعد ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کی۔
انہوں نے کہا کہ 'مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر میں گجر بکروال طبقے کی آبادی لاکھوں کی تعداد میں ہے ۔ انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے یہ طبقے آج بھی سخت مشکلات سے دوچار ہے۔'
گجر بکروال طبقہ نظر انداز کیوں؟ انہوں نے کہا کہ 'ایل جی انتظامیہ بھی فارسٹ ایکٹ کو نافذ کرنے میں تساہلی کا مظاہرہ کررہے ہیں جس کی وجہ سے وہ ضروری مراعات حاصل کرنے سے قاصر ہے۔'
چودھری محمد یاسین نے کہا کہ 'گجر بکروال طبقے کے ساتھ استحصال کیا گیا ہے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ اس طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کئے جائیں تاکہ اس کی پسماندگی دور ہوسکے۔'
محمد یاسین پوسوال کے مطابق مرکزی حکومت نے فارسٹ ایکٹ کو 2006میں منظوری دی ہے لیکن ستم ظریفی ہے کہ چودہ سال کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی جموں و کشمیر میں فارسٹ ایکٹ کو نافذ نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے گجر بکروال طبقہ کسمپرسی کی زندگی گزار رہا ہے ۔
محمد یاسین پوسوال کے مطابق ترال کے حاجن ناڈ اور پامپور کے وہاب صاحب علاقے کو پسماندہ امور محکمے کی طرف سے کلسٹر ماڈل ولیج کے طور پر ترقی دینے کا اعلان کیا گیا ۔ انہوں نے اس اعلان کے لیے حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔
انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ گجر بکروال طبقے کی مردم شماری کرائی جائے تاکہ انہیں حکومت کی اسکیم کا بھرپور فائدہ حاصل ہوسکے۔