اردو

urdu

ETV Bharat / state

دربگام تصادم: عسکریت پسندوں کی ہلاکت سے عام لوگوں کو راحت ملے گی

فوج کی ویکٹر فورس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) آنندیہ سینگپتا نے پریس کانفرنس کے دوران امید ظاہر کی کہ حزب المجاہدین وابستہ 2 عسکریت پسندوں کی ہلاکت سے عام لوگ، تاجر اور دکاندار اپنے تجارت سکون سے کر پائیں گے۔

فوج کی ویکٹر فورس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ
فوج کی ویکٹر فورس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ

By

Published : Nov 26, 2019, 8:52 PM IST

جنرل آفیسر کمانڈنگ نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے شوپیاں کے دربگام اور اس کے آس پاس علاقوں میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع موصول ہو رہی تھیں اور وہ عام شہریوں کو ہراساں کر رہے تھے۔


انہوں نے کہا کہ پیر کی شام کو سکیورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لیا اور تلاشی کاروائی شروع کر دی گئی۔ تلاشی کاروائی کے دوران عسکریت پسندوں نے فائرنگ کی جس کے بعد تصادم شروع ہوا جو منگل کی صبح حزب المجاہدین سے وابستہ 2 مقامی عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

فوج کی ویکٹر فورس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ

جنرل آفیسر کمانڈنگ نے کہا کہ تصادم کے دوران کسی بھی عام شہری کی جائیداد کو نقصان نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی شناخت عرفان احمد شیخ اور عرفان احمد راتھر کے بطور ہوئی ہے جو عسکریت پسند تنظیم 'حزب المجاہدین' سے وابستہ تھے۔ عسکریت پسندوں کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔

جنرل آفیسر کمانڈنگ نے کہا کہ عرفان احمد شیخ ضلع بڈگام اور پلوامہ اضلاع کے کمانڈر تھے دونوں عسکریت پسند عام شہریوں کو ہراساں کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد علاقے میں امن و امان بحال ہوا ہے۔
جنرل آفیسر کمانڈنگ نے تشدد کا راستہ اختیار کرنے والے نوجوانوں نے سیکورٹی فورسز کے سامنے خودسپردگی اختیار کرنے کی اپیل کی۔ دھماکہ خیز مواد کو ناکارہ بنانے کے متعلق انہوں نے کہا سیکیورٹی فورسز سرینگر جموں قومی شاہراہ پر دھماکہ خیز مواد کا پتہ لگا کر اسے ناکارہ بنا رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details