پلوامہ (جموں و کشمیر) :بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) کے ’’نو سال بے مثال پروگرام‘‘ کو ’’اشک شوئی‘‘ قرار دیتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے سینئر لیڈر اور سابق ممبر اسمبلی، ترال، مشتاق احمد شاہ نے بی جے پی کی تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’اگر بی جے پی میں دم ہے تو انتخابات منعقد کرا کے دیکھے، کیونکہ اس پارٹی کے لیڈروں کی ضمانت ہی ضبط ہوگی۔‘‘ مشتاق شاہ نے ترال علاقے میں ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت کے دوران ان باتوں کا اظہار کیا۔
مشتاق احمد شاہ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے دعویٰ کہا کہ ’’ترال علاقے کو بالکل نظر انداز کیا گیا ہے اور یہاں کئی بڑے پروجیکٹ بڑی مدت سے تشنہ تکمیل ہیں۔ جہاں منی سیکریٹریٹ (کی تعمیر) پر میں نے اپنے وقت میں ایک کروڑ روپے فنڈ واگزار کیے تھے وہی پیسہ صرف کیا گیا، لیکن اس کے بعد کام رکا ہوا ہے۔ ترال علاقے میں بجلی اور پانی کی کمی نے لوگوں کا حال بے حال کیا ہے،‘‘
طویل عرصہ سے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کے لیے ناسازگار صحت کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مشتاق احمد شاہ نے دعویٰ کیا وہ لمبے وقت سے اسی لیے سیاسی مجالس کا حصّہ نہیں رہے ہیں، تاہم ’’پی ڈی پی قیادت سے میرا گلہ ہے کہ جب میں بیمار ہوا تو قیادت نے میری خبر گیری نہیں کی جو کہ افسوس کا مقام ہے۔‘‘ گزشتہ روز الطاف بخاری کی جانب سے ان کے ساتھ ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے مشتاق احمد شاہ نے بتایا کہ ’’وہ (الطاف بخاری) خبر گیری کے لیے میرے گھر تشریف لائے تو اس کے بعد افواہ چلائی جا رہی ہیں کہ میں اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کر رہا ہوں جبکہ اس بات میں کوئی صداقت ہی نہیں ہے کیونکہ پی ڈی پی کے بانی مرحوم مفتی محمد سعید کے ساتھ میں نے وعدہ کیا ہے اور میں اس پارٹی کو کبھی ترک نہیں کروں گا۔‘‘