سرینگر:وادی کشمیر کے ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے سابق سرکاری ملازم اور کالعدم تنظیم جماعت اسلامی کے کارکن طلعت مجید نے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ طلعت مجید پلوامہ ضلع کے گوری پورہ گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں۔طلعت ماجد نے بتایا کہ وہ جموں کشمیر کے محکمہ زراعت میں ملازم تھے اور انہوں نے ملازمت سے استعفی دے کر اپنی پارٹی میں شامل ہوئے۔
اس حوالے سے ایک تقریب جمعرات کے روز سرینگر میں اپنی پارٹی کے دفتر میں منعقد کی گئی، جس میں الطاف بخاری کے علاوہ پارٹی کے دیگر لیڑران بشمول سابق وزیر غلام حسن میر، رفیع میر، اشرف میر اور منتظر محی الدین شامل تھے۔
طلعت مجید نے دعوے کیا کہ وہ سنہ 2003 تا 2014 تک جماعت اسلامی کے رکن رہے ہیں، تاہم انہوں نے نظریاتی و سیاسی سوچ کی تبدیلی کے بعد جماعت کی رکنیت سے سنہ 2014 میں استعفی دیا تھا۔
غور طلب ہے کہ مرکزی سرکار نے پلوامہ میں سی آر پی ایف قافلے پر عسکریت پسندوں کی جانب سے خود کش حملے کے بعد جماعت اسلامی جموں و کشمیر پر پابندی عائد کی اور اس کو غیر قانونی جماعت قرار دیا۔ اس دوران جماعت اسلامی کے رہنماوں کو قید و بند کیا گیا اور ان کے اثاثے پولیس اور این آئی اے نے ضبط کر دئے۔
طلعت مجید نے مزید بتایا کہ انہوں نے کسی دباؤ کے تحت مین اسٹریم سیاسی جماعت میں شمولیت نہیں کی، بلکہ کشمیر کے بدلتے سیاسی حالات کو دیکھتے ہوئے انہوں نے یہ قدم اٹھا لیا۔