پلوامہ، کشمیر:نیشنل کانفرنس لیڈر اور سابق ایم ایل اے غلام محی الدین میر نے صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے کی جانب سے جنوبی کشمیر South kashmir کے ضلع شوپیاں میں، حفاظتی اہلکاروں کے مطابق، ’کراس فائرنگ‘ میں ہلاک ہونے والے شہری اور پلوامہ میں عسکریت پسندوں کی جانب سے ہلاک کیے جانے والے پولیس اہلکار کے لواحقین کو ’مشروط‘ سرکاری نوکری فراہم کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے این سی لیڈر نے شہری ہلاکتوں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ Ex MLA Demands Probe Into Civilian Killing کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے این سی لیڈر غلام محی الدین نے کہا: ’’صوبائی کمشنر پی کے پولے کی جانب سے ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کو سرکاری نوکری فراہم کیے جانے کا اعلان خوش آئند ہے، تاہم شہری ہلاکتوں کی انکوائری بھی کی جانی چاہیے۔‘‘ Ex MLA Demands Probe Into Civilian Killing۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں ضلع پلوامہ میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک پولیس اہلکار کو ہلاک کر دیا تھا وہیں چند روز بعد ضلع شوپیاں کے ترکہ وانگام علاقے میں ایک عام شہری کی مبینہ طور پر ’کراس فائرنگ‘ میں ہلاکت کے بعد عوام نے احتجاج کیا تھا۔