جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں غیر ریاستی مزدوروں کو راشن اور دیگر معاملات میں ہو رہی پریشانیوں کے سلسلے میں چند روز قبل ای ٹی وی بھارت نے رپورٹ نشر کی جس کے بعد ترال انتظامیہ حرکت میں آگئی اور نے غیر مقامی باشندوں کی مفت رہائش کھانے پینے کے لیے مناسب اقدامات کئے، جس سے غیر مقامی باشندوں نے راحت کی سانس لی ہے۔
خبر کا اثر: غیر مقامی باشندوں کے قیام و طعام کا مفت انتظام ترال انتظامیہ نے غیر مقامی باشندوں کے لیے مفت قیام و طعام کے لیے ڈگری کالج ترال کے مختلف بلاکوں میں ڈیڑھ سو سے زائد غیر ریاستی باشندوں کو رکھا ہے۔
ڈگری کالج میں غیر مقامی باشندوں کے لیے کھانے پینے کے علاوہ پانی اور بجلی جیسی بنیادی ضروریات کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایک غیر مقامی باشندے - جو مزدوری کے سلسلے میں ریاست پنجاب سے کشمیر آئے ہیں - نے انتظامیہ کی جانب سے انکے لیے اٹھائے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
ڈگری کالج ترال کے پرنسپل بشیر احمد میر نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ’’انتظامیہ کی ہدایات پر 160 غیر ریاستی مزدوروں اور کاریگروں کے لیے کالج میں مفت کھانے پینے کا انتظام کیا گیا ہے۔‘‘
کروناوائرس کے بڑھتے پھیلائو کو روکنے کے سبب جہاں لاک ڈائون کی وجہ سے عام زندگی متاثر ہوئی ہیں وہیں مختلف ریاستوں سے آئے ہوئے مزدور اور کاریگر بھی کئی طرح کی مشکلات سے دوچار ہیں۔
اس ضمن میں ڈگری کالج ترال کے پرنسپل نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس نازک موقعے پر ضرورت مندوں کی مدد کے لیے آگے آئیں۔