ترال:گذشتہ برسوں کے دوران جموں و کشمیر میں کینسر میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ لبلبے اور گلے کے کینسر کے بعد پستان اور اب پھیپھڑوں کے کینسر میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ جموں و کشمیر میں سال 2021 کے دوران سرطان کی بیماری میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں 20 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔وادی کشمیر میں جہاں خواتین میں چھاتی کا کینسر زیادہ پایا جاتا ہے،وہیں اب مردوں میں پھیپھڑوں کا کینسر زیادہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ پھیپھڑوں کا کینسر کشمیر میں دوسرا عام کینسر مانا جاتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس کینسر میں مبتلا 25 فیصد مریضوں میں ابتدائی علامات ظاہر بھی نہیں ہوتی، یہ کینسر مرض کے اندر ہی اندر جڑیں مضبوط کررہا ہوتا ہے۔
بھارت میں ہر سال 7 نومبر کو کینسر سے بیداری کا قومی دن منایا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو اس مہلک بیماری کے حوالے سے بیدار کیا جاسکے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کینسر موت کی دوسری بڑی وجہ ہے۔ کینسر میں مبتلا اور اس کی وجہ سے مرنے والے لوگوں کی صورتحال اس قدر ابتر ہے کہ 2018 میں بھارت میں کینسر سے 15 لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ National Cancer Awareness Day 2022
جہاں آج پورے ملک میں کینسر سے بیداری کا دن منایا جا رہا ہے وہیں ڈاکٹروں نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ کینسر جیسے مہلک بیماری سے بچاؤ کا سب سے بڑا ہتھیار احتیاط ہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے وادی کشمیر کے نامور معالج ڈاکٹر پرویز احمد صوفی نے بتایا کہ قومی سطح پر کینسر سے بچاؤ کے لیے آج جو دن منایا جا رہا ہے اس کا مدعا اور مقصد یہ ہے کہ اس مہلک بیماری کے متعلق راے عامہ کو آگاہ کیا جائے ،کیونکہ بھارت میں ہر سال تقریبا 1.1 میلن افراد اس مرض میں مبتلا ہو جاتے ہیں جو کہ ایک خطرناک رجحان ہے۔