اردو

urdu

ETV Bharat / state

'مسئلۂ کشمیر کے لیے مذاکرات ہی واحد حل' - نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر

جموں و کشمیر کی علاقائی جماعت نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما و جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے آج کہا کہ 'حکومت کو عسکریت پسندوں اور حریت کانفرنس کے ساتھ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بات کرنی چاہئے'۔

علی محمد ساگر

By

Published : Jun 25, 2019, 5:05 PM IST

ساگر نے ضلع پلوامہ میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'مسئلہ کشمیر کے حل اور امن کے لئے حکومت کو ان لوگوں سے بات کرنی چاہیے جو عسکریت پسندی کی راہ پر چل رہے ہیں تاکہ حالات کو قابو کیا جا سکے اور گورنر نے بھی کہا ہے کہ حریت بات چیت کے لئے تیار ہے اور اگر حریت نے بھی حامی بھری ہے تو یہ اچھی پیش رفت ہے'۔

انہوں نے پلوامہ میں پارٹی کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 'جس علاقے میں برہان وانی اور ذاکر موسی کو ہلاک کیا گیا اسی علاقے میں بی جے پی نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے جو لمحہ فکریہ ہے'۔

علی محمد ساگر

تاہم انہوں متضاد بیان دیتے ہوئے برہان وانی اور ذاکر ہلاکت کا ذکر کرتے ہوئے ان دونوں کے لئے "شہید" لفظ استعمال کیا۔

انہوں نے ریاست میں اسمبلی انتخاب کے معاملہ پر کہا کہ اسمبلی انتخاب کرانے میں الیکشن کمیشن کے بجائے سیاست کا زیادہ دخل ہے کیوں کہ اسے بنا کسی وجہ کے ٹالا جا رہا ہے۔

ساگر نے وادی میں وجود میں آئی نئی سیاسی پارٹیوں کا بلا واسطہ طور پر ذکر کرتے ہوئے انہیں حکومت کی ووٹ بانٹنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'ہر ایرے غیرے نتھو خیرے کو کھڑا کر کے پارٹی بنانے کے لئے تیار کیا جا رہا ہے تاکہ ووٹز کو بانٹا جا سکے'۔

انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ جموں میں ایسا کیوں نہیں ہو رہا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ پلوامہ ضلع میں ہر سمت آپریشن آل آوٹ اور آپریشن کیسو چلایا جا رہا ہے جبکہ یہاں عام شہری اور بے قصور ہلاک ہو رہے ہیں۔ساتھ ہی گرفتاریوں اور محاصروں کا سلسلہ جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس یہاں کے نوجوانوں کے ہاتھوں میں قلم اور کتابیں دینے کی خواہاں ہے۔ پلوامہ ضلع جو نیشنل کانفرنس کی نرسری تصور کیا جاتا تھا وییں نیشنل کانفرنس کے سب سے زیادہ رہنماء اور کارکنان کو ہلاک کیا گیا۔

کنونشن میں نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، جنوبی کشمیر کے صدر بشیر احمد ویری، سابقہ راجیہ سبھا ممبر غلام نبی رتن پوری کے علاوہ کئی مشیر پارٹی رہنما اور سینکڑوں کارکنان موجود تھے۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details