پلوامہ: ’’اگر جموں وکشمیر میں حالات بہتر ہیں اور موسم بھی سازگار ہے تو اسمبلی انتخابات منعقد کرانے میں تاخیر کیوں کی جا رہی ہے۔ یونین ٹیریٹری کو ریاست کا درجہ دینے کا سنا تھا، مگر ایسا کبھی نہیں ہوا کہ ریاست کی تنزلی کرکے اسے یونین ٹیریٹری بنا کر اسے منقسم کیا گیا ہو۔‘‘ ان باتوں کا اظہار سابق وزیر اور ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی لیڈر تاج محی الدین نے جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں منعقدہ پارٹی اجلاس کے حاشیہ پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔
غلام نبی آزاد کی سربراہی والی نئی سیاسی جماعت - ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) - کی جانب سے پلوامہ ضلع کے فرسیپورہ علاقے میں ایک اجلاس منعقد کیا گیا جس میں آزاد پارٹی سے وابستہ لیڈران اور درجنوں کارکنان اور حامیوں نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ڈی پی اے پی لیڈران نے کارکنان سے پارٹی کو بنیادی سطح پر پارٹی کو مضبوط بنائے جانے کی اپیل کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں منعقد ہونے والے آئندہ انتخابات میں عوام کو بڑھ چڑھ کرحصہ لینے کی بھی تاکید کی گئی۔ علاوہ ازیں پارٹی لیڈران نے عوامی مفادات کے مطابق کام کرنے پر بھی زور دیا۔
اجلاس کے اختتام پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اور آزاد پارٹی لیڈر تاج محی الدین نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’اگر جموں وکشمیر میں اس وقت حالات اور موسم دونوں خوشگوار ہیں تو انتخابات میں کیوں تاخیر کی جا رہی ہے، جبکہ مرکزی سرکار خاص کر وزیر داخلہ خود جموں و کشمیر میں حالات بہتر ہونے کے اعلانات کرتے رہتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’انتخاباتی کمیشن نے کہا ہے کہ ساری تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، تو پھر انتخابات منعقد ہونے چاہیے تاکہ عوام کو ان کی چنی ہوئی سرکار مل سکے۔‘‘