پلوامہ:پچھلے کئی سالوں سے عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلی دیکھنے کو ملی۔ اس ماحولیاتی تبدیلی کا اثر جموں کشمیر میں بھی دیکھنے کو ملا۔کشمیر میں اب روایتی موسم میں تبدیلی آگئیا ہے، جس کی زندہ مثال کشمیر میں مارچ میں نظر آئی۔ وادی کشمیر میں ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے برفباری اور بارش کم ہوئی ہے جب کی وجہ سے درجہ حرارت میں کافی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وادی کشمیر میں مارچ کے ماہ کو بارشوں کا موسم کہا جاتا تھا اس دوران وادی کشمیر میں اکثر اوقات میں بارشیں ہوتی تھی، جو سال بھر کے لئے کافی ہوتی تھی اور موسم سرما کے دوران میدانی علاقوں میں اچھی برفباری ہوتی تھی۔
وہیں بالائی علاقوں میں بھاری برفباری ہوتی تھی جس سے یہاں کے آبی ذخائر سال بھر آباد رہتے تھے۔لیکن ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے اب وادی کے بالائی علاقوں میں کم برفباری ہوتی جو مارچ ماہ میں ہی حتم ہو جاتی جس سے یہاں کے آبی ذخائر بھی وقت سے پہلے ہی خشک ہو جاتے ہیں اور وادی میں اکثر خشک سالی جیسی صورتحال دیکھنے کو ملتی ہے۔ اس ضمن میں ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ جو اس وقت درجہ حرارت میں اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے یہ عالمی سطح پر بھی ہے اور ہر روز درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو اس وقت درجہ حرارت ہے یہ وادی میں مئی اور جون میں ہوتا تھا جبکہ امسال یہ درجہ حرارت ہمیں مارچ میں ہی دیکھنے کو ملا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بہت سارے وجوہات ہے ایک تو جو صنعتی انقلاب آیا ہے اور جنگلات کا بے تحاشہ کٹائی بھی اہم ہے۔انہوں نے کہا انسان جتنا ترقی یافتہ ہوگا اتنا ہی ماحول پر بھی اثر پڑے گا۔