پلوامہ (جموں و کشمیر) :اسٹیزن کونسل، ترال، نامی ایک این جی او نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ترال علاقے میں حالیہ بارشوں، طوفانی ہواؤں اور ژالہ باری سے ہوئے نقصانات کا نوٹس لیا جائے اور متاثرین کی بازآبادکاری کی جائے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اسٹیزن کونسل ترال (این جی او) کے سربراہ فاروق ترالی نے کہا کہ ’’گزشتہ دو ہفتوں کے دوران علاقہ ترال میں موسم کی بے رخی نے کسانوں کو پریشانیوں میں مبتلا کر دیا ہے جبکہ کئی علاقوں جن میں بٹ نور، برنواڈ، لام، ناگہ بل، مندورہ، کچھ مولہ، شاجن، دودھکلن ،پونزو سمیت دیگر دیہی علاقے شامل ہیں میں ژالہ باری نے فصلوں، میوہ باغات حتی کہ رہائشی ڈھانچوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔‘‘
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے فاروق ترالی نے کہا: ’’ژالہ باری سے ہوئے نقصان کی وجہ سے کاشتکار خون کے آنسو رونے پر مجبور ہو رہے ہیں کیونکہ علاقے میں گزشتہ کئی برسوں سے میوہ صنعت کا دائرہ وسیع ہو گیا ہے اور لوگ اقتصادی طور پر ان میوہ باغات پر منحصر ہیں۔‘‘ فاروق ترالی نے بتایا کہ ’’ژالہ باری کے بعد علاقے میں طوفانی ہوائوں سے متعدد مکانات کو نقصان پہنچا ہے، کئی ڈھانچوں کی چھت اڑ گئی ہیں لیکن بدقسمتی کی بات ہے کہ نہ تو ژالہ باری متاثرین کو امداد ملی ہے اور نا ہی تعمیراتی ڈھانچوں کو پہنچے نقصانات کی بھرپائی کی گئی ہے۔‘‘