کرائم برانچ کشمیر Crime Branch Kashmir نے کہا کہ اس نے 5 ملزمان کے Charge-Sheet Against Five Persons خلاف فرضی اور جھوٹا پنشن کیس Fake Pension Case تیار کرنے اور سرکاری خزانے کو 9.5 لاکھ کا نقصان پہنچانے کے الزام میں چارج شیٹ پیش کی۔
جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، کرائم برانچ کشمیر نے ایف آئی آر نمبر 09/2017 U/S 420, 468, 471, 120-B-RPC کے تحت 05 ملزمین جن میں فاضی بیگم، عبدالرشید لاوے شامل ہیں، کے خلاف چارج شیٹ پیش کی تھی۔ یہ دونوں ضلع پلوامہ کے سب ضلع ترال سے تعلق رکھتے ہیں۔ جبکہ علی محمد وانی جو ہاؤسنگ کالونی بمینہ کے رہائشی ہیں جو اس وقت ایگزیکٹو انجینئر آر اینڈ بی ڈویژن پلوامہ و ترال تھے جبکہ ہربجن سنگھ اس وقت کے جونیئر اسسٹنٹ اور ایاز مشتاق بٹ ساکن کولگام اس وقت کے اسسٹنٹ اکاؤنٹس آفیسر آر اینڈ بی ڈویژن پلوامہ میں اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کیس کے مختصر حقائق یہ ہیں کہ کرائم برانچ کشمیر کو ایک شکایت موصول ہوئی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ R&B ڈویژن پلوامہ کے ایک ملازم عبدالرشید لاوے نے حقیقی دعویدار کے برخلاف اپنی بیوی کے حق میں اپنے والد کا فرضی فیملی پنشن کیس تیار کیا ہے۔
اس میں لکھا گیا ہے کہ بعد ازاں کرائم برانچ کشمیر میں زیر نمبر 126/15 کے تحت ایک پی ویشروع کیا گیا اور تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزمین نے آر اینڈ بی ڈویژن پلوامہ کے متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش کو آگے بڑھانے کے لیے جھوٹی کارروائی کا سہارا لیا تھا۔ دستاویزات اور اس طرح مقتول کی بہو یعنی ملزم کی بیوی کے حق میں فیملی پنشن کیس پر کارروائی کی ہے۔