ضلع پلوامہ کے تحصیل کاکاپورہ کے للہار کے مقام پر بنا پُل خستہ حال ہو چکا ہے۔ یہ پُل کاکاپورہ کو دوسرے علاقوں سے ملاتا ہے۔ گنجان آبادی کی وجہ سے لوگوں کی نقل و حمل اس پُل سے ہوتی ہے۔ اس پُل کی خستہ حالی کی وجہ سے کبھی کوئی بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے۔ پُل تقریباً چھ گاؤں کو کاکاپورہ سے ملانے کا کام کر رہا ہے۔ ان علاقوں کے لوگوں کو اس پُل کی خستہ حالی سے کئی مشکلات کا سامنا ہے۔
کاکاپورہ پل خستہ حالی کا شکار کاکاپورہ سے تعلق رکھنے والے قبلہ زکر بتاتے ہیں کہ 'یہ پُل 2014 کے سیلاب میں خستہ حال ہو چکا تھا، جس کا اعتراف فلڈ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ نے کیا تھا، تاہم 2014 کے بعد بھی اس کی مرمت نہیں کی گئی۔ جبکہ گزشتہ تین ماہ سے اس پُل کو پوری طرح بند کر دیا گیا ہے۔ جس سے علاقے کے لوگوں کو کافی مشکالات کا سامنا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں:
پُل کی تعمیر میں غیر معیاری مواد استعمال کرنے کا الزام
اس حوالے سے فاروق احمد لون نے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمیں اس پُل کی خستہ حالی کی وجہ سے کافی مشکالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہمیں ہسپتال جانے تک کم سے کم ایک گھنٹا لگتا ہے، جبکہ اس پُل کے ٹھیک ہونے کی وجہ سے ہمی پانچ منٹ لگتے تھے۔ اس پُل کی خستہ حالی نے اب تک تین افراد کی جان لی ہے لیکن ہم ان کو وقت پر ہسپتال نہیں پہنچا سکے۔'
اس حوالے سے نثار احمد نے بتایا کہ 'ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس پُل کو جلد ازجلد ٹھیک کریں تاکہ علاقے کے لوگوں کی مشکلات کا ازلہ ہو جائے۔
اس حوالے سے سپرنٹینڈینٹ انجینئر آر اینڈ بی پلوامہ پرویز قادری نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 'اس پُل پر جلدی ہی کام شروع ہوگا۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس پر کام شروع نہیں ہو سکا، لیکن اب اس پر جلد ہی کام شروع ہوگا۔'