وادی کشمیر میں ہُنر مند، قابل اور پڑھے لکھے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی کمی نہیں۔ یہاں کی لڑکیاں ہر شعبہ میں کمال کر رہی ہیں اور ایسی ہی مثال قصبہ پانپور سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی نے قائم کی ہے۔ میر اریبہ نے محض 18 سال کی عمر میں ایک شعری مجموعہ تصنیف کیا ہے۔ ان کی دوسری کتاب جلد ہی منظر عام پر آرہی ہے۔ ادبی حلقوں میں ان کی کافی سراہنا ہو رہی ہے۔
جنوبی کشمیر کے کدلہ بل پانپور سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ میر اریبہ اِس وقت 12 ویں جماعت کی طالبہ ہیں اور انہوں نے کم عمری میں ہی انگریزی زبان میں ایک شعری مجموعہ تحریر کیا ہے۔ ان کا شعری مجموعہ بازار میں اور آن لائن دستیاب ہے۔
میر اریبہ کو پڑھنے لکھنے کا شوق ہے۔ جہاں بیشتر نوجوان اس عمر میں کھیل کود اور تفریح میں مصروف ہوتے ہیں وہیں، میر اریبہ نے اس چھوٹی سی عمر میں شعری مجوعہ تحریر کرکے تاریخ رقم کر دی ہے۔