ترال اسپتال میں اے سی پائپ پھٹنے سے افرا تفری پلوامہ (جموں و کشمیر):سب ڈسٹرکٹ اسپتال ترال میں دوران شب قریبا دو بجے پوسٹ آپریٹیو وارڈ میں اس وقت افرا تفری پھیل گئی اور لوگ محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے جب وارڈ میں موجود اے سی پایپوں میں اچانک خرابی پیدا ہئی اور پائپیں زور دار دھماکے سے پھٹ گئیں۔ دھماکوں کی وجہ سے اسپتال میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا اور وہاں جراحی کے عمل سے گزری خواتین کو سب سے زیادہ تکالیف کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ دھماکے کے سبب اسپتال میں بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہو کر رہ گیا۔
عینی شاہدین نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’رات کے دو بجے کچھ دھماکہ ہوا جس سے پورے اسپتال میں خوف وہراس کا ماحول پیدا ہوا اور لوگوں کو سمجھ نہیں آرہا تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔‘‘ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسپتال انتظامیہ نے کوئی ٹیکنیکل ملازم تعینات نہیں رکھا تھا جس کی وجہ سے شارٹ سرکٹ کے بعد پیدا شدہ صورتحال کو فوری طور قابو میں کیا سکتا اور اس قدر افرا تفری کا ماحول برپا نہ ہوتا۔‘‘
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے عینی شاہدین نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ’’پوسٹ آپریٹو وارڈ میں ٹرالی تک میسر نہیں تھی جسکی وجہ سے زچگی آپریشن سے گزرنے والی خواتین کو ہاتھوں پر اٹھاکر تحتانی منزل تک لے جانا پڑا جو کہ ایک بہت ہی بڑی رسک تھی۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ’’سب ڈسٹرکٹ اسپتال ترال کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے اور آئے روز اس اسپتال میں غفلت شعاری کی خبریں موصول ہوتی ہیں اور یہاں صحت عامہ کے حوالے سے بیماروں کو زبردست مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں:SDH Tral Lacks basic facilities: ڈسٹرکٹ اسپتال ترال میں بنیادی سہولیات ندارد
تاہم اسپتال میں تعینات ڈاکٹر صاحبان نے کیمرہ کے سامنے کچھ بھی بیان کرنے سے صاف انکار کیا البتہ ڈیوٹی پر تعینات ایک خاتون ملازم رویدہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’یہ بات سچ ہے اس وقت اسپتال میں افرا تفری پھیل گئی اور لوگ سہم گئے اور بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہو کر رہ گیا تاہم اسپتال عملے نے بعد میں بیماروں کو نیچے شفٹ کیا جہاں ان کا علاج و معالجہ کیا جا رہا ہے۔‘‘