پلوامہ: راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کل 134 ویں دن سخت سکیورٹی انتظامات کے ساتھ اونتی پورہ سے شروع ہوئی۔ بھارت جوڑو یاترا کل صبح نو بجے شروع ہوئی۔ اس موقع پر جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ و پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے اپنی والدہ اور بیٹی التجا مفتی کی موجودگی میں یاترا کا خیر مقدم کیا اور شال پیش کی۔ جس کے بعد یاترا آگے بڑھی۔ اس موقعے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے سینیئر رہنما غلام احمد میر نے بتایا کہ گزشتہ دنوں جہاں راہل گاندھی کی سیکورٹی میں لاپرواہی ہوئی تھی وہیں آج سکیورٹی میں کافی اضافہ دیکھنے کو ملا جو کہ اچھی بات ہے۔ تاہم کئی علاقوں سے بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہونے والے لوگوں کو آگے بڑھنے نہیں دیا گیا ہے جو کہ سرکار کی دوہری پالیسی کو ثابت کر رہا ہے۔ غلام احمد میر نے مزید بتایا کہ سیکورٹی کے نام پر عام شہریوں کو روکنا صحیح نہیں ہے۔
Bharat Jodo Yatra 'بھارت جوڑو یاترا نفرتوں کو دفن کرے گی' - یاترا کا مقصد اقتدار حاصل کرنا نہیں
پی ڈی پی رہنما موہت بھان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کا مقصد اقتدار حاصل کرنا نہیں بلکہ ملک سے ڈر و خوف اور نفرت کی سیاست کا خاتمہ ہے ۔ PDP Spokesperson On Bharat Jodo yatra
اس موقع پر پی ڈی پی کے ترجمان موہت بھان نے بتایا کہ بھارت جوڈو یاترا کا مقصد صرف یہی ہے کہ کسی بھی طرح ملک میں نفرت کے ماحول کو ختم کیا جائے کیونکہ گزشتہ کئی برسوں سے پورے ملک سمیت جموں وکشمیر میں جو نفرت پھیلانے کا کام بھارتیہ جنتا پارٹی نے کیا ہے اسے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بھارت جوڑو یاترا کا مقصد اقتدار حاصل کرنا نہیں ہے بلکہ ملک میں ڈر وخوف اور نفرت کی سیاست کا خاتمہ ہے اور جس طرح پورے ملک کے لوگ اس یاترا میں شریک ہوئے ہیں اور اب جموں وکشمیر میں بھی بلا لحاظ پارٹی و مذہب کے لوگ اس یاترا میں شریک ہیں اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ لوگ بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسیوں سے پریشان ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : Bharat Jodo Yatra in Kashmir: 'اگلے وزیر اعظم راہل گاندھی ہی ہوں گے'