تفصیلات کے مطابق رواں ہفتے میں ریچھوں نے شیرآباد، نہر خاصی پورہ، پونزو دیہات میں ان ریچھوں نے سات افراد کو زخمی کر دیا۔ جن کو علاج ومعالجے کے لیے سرینگر روانہ کیا گیا۔ ان وارداتوں کے بعد ترال علاقے میں عوام کے اندر تشویش ہے اور عوام محکمہ وائلڈ لائف کی معنی خیز خاموشی پر سوالات اٹھا رہے ہیں اور خاموش احتجاج درج کر کے اپنی بات حکام تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
ترال: ریچھوں کے حملے سے عوام پریشان رجب میر نامی ایک شہری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'متعدد دیہات میں ریچھوں نے کئی افراد کو زخمی کر دیا ہے لیکن حکام اس ضمن میں کوئی کاروائی کرنے سے گریزاں ہے۔
غلام محی الدین بٹ نامی مقامی کے مطابق محکمہ وائلڈ لائف کے ملازمین موٹی تنخواہ لینے کے باوجود ان ریچھوں کو قابو کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات نہیں کر رہے ہیں۔
رینج آفیسر وائلڈ لائف ترال اقبال خورشید نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ 'ریچھوں کو پکڑنے کے لیے کئی مقامات پر جال بچھا دئے گئے ہیں اور امید ہے کہ جلد ہی ان کو قابو میں کیا جا سکے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران ریچھوں کے حملے میں ترال علاقے میں سولہ افراد زخمی ہوگئے جبکہ خانہ گنڈ کے ایک مقامی شہری عبدل غنی شیخ ریچھ کے حملے میں زخمی ہونے کے بعد زندگی کی جنگ ہار گئے تھے۔