اردو

urdu

ETV Bharat / state

Shops in Pulwama پلوامہ میں محمکہ بلدیات کے حوالے کی گئی اوقاف کی دکانیں برسوں سے بند - جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ

پلوامہ میں انتظامیہ نے اوقاف کمیٹی کی جانب سے تعمیر کی گئی دکانوں کو محمکہ بلدیات کے سپراد کردیا تھا تاہم کئی سال گزرنے کے باوجود بھی یہ دکانیں بند ہیں۔ Awqaf Committee

س
س

By

Published : Sep 2, 2022, 2:30 PM IST

پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کئی سال قبل ضلع کی اوقاف کمیٹی نے کئی سارے دکانوں کو تعمیر کیا تاکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جاسکے جبکہ سابقہ ضلع ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر راگھو لنگر نے کہا تھا کہ ان دکانوں کو سرکاری زمین پر تعمیر کیا گیا ہے جس کے بعد انہوں نے ان دکانوں کو محمکہ بلدیات کے سپرد کردیا تھا۔

ویڈیو

ذرائع کے مطابق اُس وقت ضلع ترقیاتی کمشنر نے ان دکانوں کو محمکہ بلدیات کے زریعہ محتلف محمکہ کو دینے کا بھی فیصلہ کیا تھا تاکہ ان سرکاری محمکہ کی جانب سے چلائیں جانے والے اسکیموں کو عام لوگوں تک پہنچا جاسکے ساتھ۔ ہی ان سرکاری محکموں کے بارے میں ضلع کے لوگوں کو جانکاری حاصل کرسکے۔ تاہم طویل عرصے سے یہ ساری دوکانیں بند پڑی ہے۔ جبکہ کہ جن سرکاری محکموں کو یہ دوکانیں دی گی تھے وہ کچھ ہی دونوں تک وہاں نظر آئے۔ اور انتظامیہ نے جس مقصد کے لئے ان دکانوں کو محتلف محمکوں کو دیا تھا وہ مقصد ہی ختم ہوچکا ہیں۔



انتظامیہ نے اُس وقت ضلع میں انہدام کارروائی کے دوران کئی دکانوں کو بھی زمین بوس کیا تھا جس کی وجہ سے کئی نوجوانوں کا روزگار ختم ہوگیا لیکن ان دکانوں کو بے روز گار نوجوانوں کو دینے کے بجائے سرکاری محکموں کو دینے سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ جبکہ قصبہ میں انہدام کارروائی کے بعد سے چھاپڑی فروش (ٹھیلے والے) کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اب انتظامیہ کو ان دکانوں سے عوام کو فائدہ پہنچانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہئے تاکہ ان دکانوں کو محتلف محکموں کو دینے کا فیصلہ صحیح ثابت ہو۔ بصورت ديگر یہ کہا جاسکتا ہے کہ انتظامیہ نے کئی نوجوانوں کو روزگار دینے کے بجائے ان سے روزگار چھینا ہیں۔'

اس ضمن میں سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ سابقہ ضلع ترقیاتی کمشنر نے ایک اچھا فیصلہ کیا تھا لیکن یہ دکانیں بند ہونے کی وجہ سے عوام مستفید نہیں ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان دکانوں کو انتظامیہ نے چھاپڑی فروش( ٹھیلے والوں) کو دیا ہوتا تو وہ روزگار کمانے کے اہل ہوتے ساتھ ہی قصبہ پلوامہ سے ٹھیلے والوں کی تعداد کم کی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ ڈی سی نے عوام کو سہولیات پہنچانے کے لئے ان دکانوں کو سرکاری محمکہ کے سپرد کردیا تھا تاکہ لوگوں سرکاری اسکیموں اور دیگر چیزوں کے بارے میں یہاں سے جانکاری حاصل کرسکے لیکن وہ ساری دکانیں بند ہے۔ اور ان سے اب کوئی فائدہ نہیں مل رہا ہے۔

انہوں نے موجود ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ بصیر الحق چودھری سے اپیل کی کہ وہ اس مسئلہ کو سنجیدگی سے لے کر اس مسئلہ کو حل کریں تاکہ ان دکانوں کو سرکاری تحویل میں لینے کا فیصلہ صحیح ثابت ہو۔

یہ بھی پڑھیں : DC Pulwama Reviews I Day Arrangements: پلوامہ، یوم آزادی کی تقریب کے پیش نظر انتظامات کا جائزہ

ABOUT THE AUTHOR

...view details