سرما کی دستک کے ساتھ ہی کشمیر میں بجلی کا بحران شروع ہو گیا ہے جسکی وجہ سے مقامی آبادی کے شب و روز شدت سے متاثر ہو رہے ہیں۔ تاہم متعلقہ حکام کی جانب سے مؤثر اقدامات نہ اٹھانے جانے پر بجلی محکمے کی کارگزاری پر سوالات اٹھائے جانے لگے ہیں۔
سرما آتے ہی برقی کے جلوے شاذو نادر
ادھر ترال قصبے میں لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہیں بجلی سپلائی کے بجائے اندھیرے کے لیے فیس بھرنا پڑ رہا ہے اور نہ جانے کیوں علاقہ ترال کے ساتھ بجلی حکام سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھے ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سب ضلع ترال کے ہر علاقے سے ان دنوں بجلی کی آنکھ مچولی اور نامعقول برقی رو کی شکایات مل رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق امسال اگرچہ ترال علاقے کے لیے پہلے ہی کٹوتی شیڈول جاری کیا گیا تاہم زمینی سطح پر کٹوٹی شیڈول بھی کہیں نظر نہیں آتا، بلکہ چوبیس گھنٹوں کے دوران انھیں محض چند گھنٹے ہی بجلی سپلائی فراہم کی جا رہی ہے۔ جبکہ کئی علاقوں میں بجلی اپنا جلوہ بالکل ہی نہیں دکھاتی۔ بجلی نہ ہونے سے علاقے کی کئی واٹر سپلائی اسکیمیں ٹھپ ہو گئی ہیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بجلی کا منصفانہ استعمال کریں تاکہ علاقے میں برقی رو میں بہتری لائی جائے۔