گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں ہونے والی برفباری نے اگرچہ پوری وادی کے لوگوں کو خوفزدہ کیا ہے جس کا خوف ابھی بھی کسانوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔ اس برفباری نے سیب کے باغات سمیت دوسرے میوہ جات کے درختوں کو کافی نقصان پہنچایا تھا۔ وہیں رواں سال کسانوں نے اپنے باغات کو بچانے کے لیے سیب و دیگر فصل اتارتے ہی شاخ تراشی کرنا شروع کر دیا ہے۔ پوری وادی کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ میں بھی اکثر باغات میں یہ کام زور و شور سے جاری ہے۔
وہیں گزشتہ سال کی برفباری کی وجہ سے کسانوں کو مالی و جانی نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔ اگرچہ ان کی سالوں کی محنت سے تیار کردہ پیڑ ٹوٹ گئے وہیں اس سال فصل کم ہونے کے ساتھ ساتھ خراب بھی ہوئی جس کی وجہ سے کسانوں کو نقصان اٹھانا پڑا۔