مرکز کے زیر انتظام جموں وکشمیر اپنے خوبصورتی اور سرسبز و شاداب جنگلات کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ لیکن کچھ خود غرض عناصر جنگلات کا صفایا کرنے میں مشغول ہے جسکی وجہ سے نہ صرف درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے بلکہ پانی کی کمی بھی ہو رہی ہے۔
نامساعد حالات کی آڑ میں جنگلات کا صفایا
کورونا وائرس سے جہاں پوری دنیا میں لوگ کافی پریشان ہیں، وہیں ضلع پلوامہ کے سنگروانی، یارون اور اس کے ملحقہ جنگلات میں جنگل اسمگلروں نے جنگلات کا صفایا شروع کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سرینگر کے بازاروں میں دوبارہ گہما گہمی
ادھر ضلع انتظامیہ پلوامہ کا دعویٰ ہے کہ سنگروانی اور اس کے ملحقہ جنگلات میں جنگلوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ڈرون کیمروں کی بھی مدد لی گئی ہے۔ لیکن ان سرسبز جنگلات کا بے تحاشہ کٹاؤ جاری ہے۔
جنگلاتی اراضی کا خاتمہ ہونے سے وادی کشمیر میں قدرتی وسائل کی بھی کمی ہورہی ہے، جس سے یہاں کے زرعی، باغبانی پیداوار اور سیاحتی شعبے پر کافی منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ لاحق ہوگیا ہے۔ وادی کشمیر میں جنگلات جیسے قومی سرمایہ کو بچانے میں عام لوگوں کا کلیدی رول نبھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔