مندورہ، ترال کے رہنے والے عادل احمد شیخ نے بارہویں جماعت کا امتحان پاس کرنے کے بعد ہی پھول بانی میں قسمت آزمائی کی اور گھر کے آنگن میں ہی ہی پھولوں کی ایک نرسری قائم کی۔
ابتدائی ایام میں مشقت برداشت کرنے کے بعد آج عادل اس پیشہ سے ہونے والی کمائی سے کافی مطمئن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی ایام میں انہیں کافی محنت کرنا پڑی، تاہم وقت رہتے وہ کافی مقبول ہو گئے اور آج کل دور علاقوں سے لوگ ان سے پھولوں کے مختلف پودے خریدنے کے لے آتے ہیں۔
عادل نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے کام سے بے حد مطمئن ہے۔ انہوں نے روزگار نوجوانوں کو سرکاری نوکریوں کے پیچھے بھاگنے کے بجائے خود روزگار اسکیموں سے فائدہ اٹھا ایسا کام کرنے کا مشورہ دیا جس میں ان کی ذہانت و تجربہ ہونے کے علاوہ دلچسپی بھی ہو۔