جموں: سیکورٹی فورسز نے پونچھ کے جنگلی علاقوں کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے پیر کے روز پونچھ کے جنگلاتی علاقوں کو محاصرے میں لے کر ملی ٹینٹ مخالف آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یوم جمہوریہ کے پیش نظر خط چناب کے سرحدی علاقوں میں فوج کا گشت تیز کیا گیا ہے۔ اُن کے مطابق سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر سیکورٹی ایجنسیاں پوری طرح سے مستعد ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یوم جمہوریہ کے پیش نظر پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر فوج کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔ فوج کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ سرحد پر چوکسی بڑھائی گئی اور فوج کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایسی کوئی جگہ نہ چھوڑے جہاں سے عسکریت پسند اس طرف آنے کی کوشش کریں۔ ان کے مطابق ایل او سی پر چوکسی دوگنی کردی گئی ہے جبکہ پیٹرولنگ اور فوج کی تعیناتی مزید مضبوط کی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ 21 جنوری کو جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے سورنکوٹ کے لسانہ گاؤں میں سابق رکن اسمبلی شیخ محمد اکرم کے مکان پر نامعلوم افراد نے 12 بور رائفل سے فائرنگ کردی، جس سے ایک اسٹریٹ لائٹ ٹوٹ گیا۔ اس واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس واقعہ کی اطلاع موصول ہوتے ہی سورنکوٹ پولیس ایس او جی، سی آر پی ایف و دیگر سکیورٹی اہلکار موقع پر پہنچے اور تحقیقات شروع کی، ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ بارہ بور رائفل سے فائرنگ کی گئی تھی۔ پولیس کو رائفل سے نکلنے والی گولی کے چھرے موقع سے ملے۔ دیر رات تک علاقہ کو محاصرے میں لیا گیا تاہم گولی چلانے والے افراد کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔