پونچھ: جموں و کشمیر کے پونچھ میں جمعرات کو عسکریت پسندوں کے حملے میں راشٹریہ رائفلز یونٹ کے پانچ جوانوں کی ہلاکت کے بعد جموں و کشمیر سیکورٹی فورسز نے بٹہ ڈوریا علاقے میں بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی ہے۔ علاقے کو محاصرے میں بھی لے لیا گیا ہے۔ سرچ آپریشن میں ڈرون اور ٹرینڈ کتوں کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور پولیس کا اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) جائے حادثہ پر پہنچ گیا۔ سرحدی اضلاع راجوری اور پونچھ میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ بھمبر گلی پونچھ روڈ پر ٹریفک روک دی گئی۔ حکام نے بتایا کہ لوگوں کو مینڈھر کے راستے پونچھ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ این آئی اے کی ٹیم جلد ہی جائے حادثہ کا دورہ کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری مئی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے بھارت آنے والے ہیں۔ دریں اثنا، ہندوستانی فوج نے ڈیوٹی کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے پانچ جوانوں کو سلامی پیش کیا۔ مرنے والوں کی شناخت حوالدار مندیپ سنگھ، لانس نائک دیباشیش بسوال، لانس نائک کلونت سنگھ، سپاہی ہرکرشن سنگھ اور سپاہی سیوک سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔ جبکہ پانچ فوجیوں میں سے چار کا تعلق پنجاب سے ہے- مندیپ سنگھ (چنکوئین کاکن گاؤں)، ہرکرشن سنگھ (تلونڈی بارتھ گاؤں)، کلونت سنگھ (چارک)، سیوک سنگھ (بگھا)، دیباشیش بسوال اوڈیشہ کے الگم سمیل کھنڈائیت سے ہیں۔ شدید زخمی ہونے والے ایک اور جوان کو فوری طور پر راجوری کے آرمی اسپتال منتقل کیا گیا۔ وہ اس وقت زیر علاج ہے۔