پونچھ:لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے جموں و کشمیر میں ڈیپارٹمنٹل اسٹورز پر کھلے عام بیئر، شراب کی فروخت کو منظوری دیے جانے کے فیصلے پر سماجی، سیاسی اور مذہبی تنظمیوں، انجمنوں نے سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے ایل جی انتظامیہ کے فیصلہ کی نکتہ چینی کی ہے۔ عوامی حلقوں میں اس فیصلے پر غم و غصہ پایا جا رہا ہے وہیں اس فیصلے کو واپس لیے جانے کا بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے۔Liquor Sale on Departmental Stores in JK
ڈیپارٹمنٹل اسٹورز پر بیئر، شراب فروخت کرنے پر عوامی ردعمل سرحدی ضلع پونچھ کے منڈی علاقے کے باشندوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بیئر اور شراب کی کھلے عام فروخت کی اجازت دیے جانے پر لیفٹیننٹ گورنر کی تنقید کی ہے۔ سماجی کارکن فاروق احمد خان نے پریس کانفرنس کے دوران انتظامیہ سے شراب اور بیئر کی فروخت کے حوالہ سے لیے گئے فیصلے کو فوری طور واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ LG Admin Approves Liquor Sale in Kashmir
خان کا کہنا ہے کہ ’’بئیر کھلے عام دستیاب رکھنے کا حکم نامہ ہمارے بچوں کو ہمارے سامنے زہر دینے کے مترادف ہے جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایک جانب ملک بھر میں نشہ مکت بھارت کی مہم چلائی جا رہی ہے وہیں دوسری جانب بیئر اور شراب کی کھلے عام فروخت کی اجازت دیکر لوگوں خاص کر نوجوانوں کو منشیات کا استعمال کرنے کی چھوٹ دی جا رہی ہے۔‘‘ Reaction on Liquor Sale in Jammu and Kashmir
مزید پڑھیں:Public Reaction on Liquor Sale in Kashmir ڈیپارٹمنٹل اسٹورز پر بیئر شراب فروخت کرنے پر عوامی ردعمل
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں انتظامی کونسل جس میں انکے مشیر راجیو رائے بھٹناگر اور چیف سیکرٹری ارن کمار مہتا شامل تھے نے یونین ٹریٹری کے قصبوں میں چلنے والے سٹورز کو لائسنس حاصل کرنے کے بعد ان مشروبات، جن میں بیئر اور شراب شامل ہے، کو خریدنے کی منظوری کا اعلان کیا ہے، جس کی سماجی حلقوں میں سخت مخالف کی جا رہی ہے۔ Reaction on liquor Sale