پونچھ: جموں وکشمیر کے تھنہ منڈی بفلیاز کے جنگلاتی علاقے میں چوتھے روز بھی وسیع پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری رہا۔معلوم ہوا ہے کہ راجوری اور پونچھ اضلاع میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات بدستور معطل ہے۔ بتادیں کہ بفلیاز تھنہ منڈی میں جمعرات کی سہ پہر عسکریت پسندوں نے فوجی گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں چار فوجی جوان ہلاک جبکہ دو دیگر زخمی ہوئے تھے۔ علاقے میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب تصادم کی جگہ تین مقامی شہریوں کی لاشیں پر اسرار حالت میں برآمد کی گئیں۔
اطلاعات کے مطابق بفلیاز میں چوتھے روز بھی مفرور عسکریت پسندوں کو تلاش کرنے کی خاطر ہیلی کاپٹروں کی خدمات حاصل کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ اتوار کے روز سکیورٹی فورسز نے مزید کئی جنگلاتی علاقوں کو محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن شروع کیا۔انہوں نے کہا کہ وہاں چھپے عسکریت پسندوں کا سراغ لگانے کے لئے فضائی نگرانی کی جا رہی ہے اور سراغ رساں کتوں کو بھی کام پر لگایا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محاصرے کو سنگین تر کرنے کے لئے فوج کی اضافی کمک کو طلب کیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ جموں وکشمیر پولیس اور فوج کے سینیئر آفیسران آپریشن کی از خود نگرانی کر رہے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے کئی افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر گرفتار کیا ہے تاہم ابھی تک مفرور عسکریت پسندوں کا کوئی سراغ نہیں مل پایا ہے۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ بفلیاز راجوری میں تلاشی آپریشن کا دائرہ مزید کئی جنگلاتی علاقوں تک وسیع کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ عسکریت پسند جنگلاتی علاقے میں بھی ہی موجود ہو سکتے ہیں جس کے پیش نظر اضافی کمک کو طلب کیا گیا، تاکہ حملہ آوروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔