پونچھ:مرکزی حکومت کی جانب سے چلائی جارہی "پردھان منتری آواس یوجنا" اسکیم کے تحت غریب لوگوں کو آشیانے دیے جاتے ہیں۔ وہیں جموں و کشمیر میں کئی ایسے غریب افراد ہیں، جنہیں اس اسکیم کا فائیدہ نہیں ملا ہے، تاہم کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کے نام ہی پی ایم اے وائی فہرست سے غائب ہیں۔ جموں و کشمیر کے سرحدی علاقہ چھول میں مقامی لوگوں کے نام پی ایم اے وائی فہرست سے غائب ہیں، جس کے بعد وہاں کی عوام نے انتظامیہ کے خلاف سراپا احتجاج کیا۔
پونچھ کی تحصیل منڈی کے سرحدی علاقہ ساوجیاں چھول کے مقامی لوگوں نے پی ایم اے وائی فہرست سے نام غائب ہونے کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ کے خلاف زوردار احتجاج کیا۔ احتجاج کا بنیادی مقصد ضلع و تحصیل انتظامیہ کو متنبہ کرنا تھا کہ چھول کے غریب لوگوں کے نام پردھان منتری آواس یوجنا سکیم فہرست سے خارج کردے گئے ہیں، جس کو لے کر لوگوں نے شدید غصہ ہے۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ پنچایت کے چنیندہ ممبران اور سرپنچ نے قریب ڈیڑھ سو لوگوں کے نام پردھان منتری آواس یوجنا سکیم فہرست سے خارج کروا دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جب ہم نے متعلقہ محکمہ تک رسائی کی تو انہوں نے کہا کہ پنچایت نمایندگان کی جانب سے ریزولیشن بنا کر دیا گیا تھا کہ ان لوگوں کے نام فہرست سے ہٹا دیے جائیں کیونکہ یہ لوگ اس کے مستحق نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اسکیمیں چلائی جاتی ہیں لیکن ہم لوگوں تک کوئی بھی اسکیم نہیں پہنچتی ہے کیونکہ پردھان منتری آواس یوجنا اسکیم کے تحت ملنے والے آشیانے بھی امیر لوگوں کو دیے جاتے ہیں، وہ بھی ہم غریبوں تک نہیں پہنچتے ہیں۔