اردو

urdu

ETV Bharat / state

Poonch attack پونچھ حملہ: بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن

گزشتہ روز ضلع پونچھ میں فوجی گاڑی پر ہوئے عسکریت پسندوں کی جانب سے حملے کے خلاف ضروری کارروائی جاری ہے، اس ضمن میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے۔ اس حملہ میں پانچ فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ Militant Attack In Poonch

پونچھ حملہ کے مجرمین کا سراغ لگانے کے لیے بڑے پیمانے پر تلاشی جاری
پونچھ حملہ کے مجرمین کا سراغ لگانے کے لیے بڑے پیمانے پر تلاشی جاری

By

Published : Apr 23, 2023, 10:40 AM IST

پونچھ: فوج کے شمالی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اپیندر دویدی نے اتوار کے روز کہا کہ جموں و کشمیر کے پونچھ ضلع میں فوج کے ایک ٹرک پر مہلک حملے کے ذمہ دار عسکریت پسند گروہ کے خلاف ضروری کارروائی جاری ہے، جس میں پانچ فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ حکام نے بتایا کہ جمعرات کی شام راشٹریہ رائفلز یونٹ کی طرف سے افطار کے لیے ایک سرحدی گاؤں میں پھل اور دیگر اشیاء لے جانے والی فوج کی گاڑی پر گھات لگائے جانے کے بعد بھاٹا دھریاں میں عسکریت پسند گروہوں کا سراغ لگانے کے لیے ایک بڑے پیمانے پر تلاشی مہم جاری ہے۔

فوج کی شمالی کمان نے اپنے آفیشل ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں لیفٹیننٹ جنرل دویدی کے ادھم پور کے کمانڈ ہسپتال کے دورے اور عسکریت پسندآنہ حملے میں زندہ بچ جانے والے کے ساتھ ان کی بات چیت کا اشتراک کیا۔ شمالی فوج کے کمانڈر نے ہفتے کے روز بھاٹا دھریاں میں حملے کی جگہ کا دورہ کیا جو کہ اس کی ٹپوگرافی، گھنے جنگل کے احاطہ اور قدرتی غاروں کی وجہ سے لائن آف کنٹرول کے پار سے عسکریت پسندوں کے لیے دراندازی کا پسندیدہ راستہ ہے۔ دویدی نے سرحدی علاقے میں سیکورٹی اور عسکریت پسندوں کا سراغ لگانے کے لیے جاری کومبنگ آپریشن کا جائزہ لیا۔ شمالی کمان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ انہیں اب تک کی گئی کارروائیوں کے بارے میں بتایا گیا اور فوجیوں کو اپنے عزم پر ثابت قدم رہنے کی تلقین کی۔

مزید پڑھیں:۔Militant Attack In Poonch پونچھ میں عسکریت پسندوں کے حملے میں پانچ فوجی جوان ہلاک

حکام نے بتایا کہ جب کہ پونچھ اور راجوری کے سرحدی اضلاع میں ہائی الرٹ کے درمیان تلاشی مہم جاری ہے، راجوری پونچھ ہائی وے پر جمعرات کی شام سے معطل رہنے کے بعد اتوار کی صبح ٹریفک کو بحال کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ٹریفک کو دوسرے راستوں کی طرف موڑ دیا گیا تھا تاکہ ہائی وے کو محفوظ بنایا جا سکے جو سرحدی اضلاع کو جموں سے ملاتی ہے۔ حکام نے بتایا کہ تقریباً 14-16 لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details