جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کی تحصیل حویلی کے گاؤں سیڑھی چوہانہ میں عرصہ دراز سے پانی کی عدم دستیابی سے مقامی لوگوں کو سخت پریشانی کا سامنا ہے۔ جس کے خلاف مقامی برہم ہیں۔
جبکہ لیفٹ اسکیم کے تحت آنے والا پانی، چشمہ کا پانی اور یہاں تین الگ الگ بناتے گئے ٹینکوں کا پانی بھی ان محلہ جات میں نہیں دیا جاتا۔
سیڑھی چوہانہ میں عرصہ دراز سے پانی کی قلت، عوام پریشان جاوید لون نام کے مقامی باشندہ نے کہا کہ عرصہ دراز سے چار محلوں میں میں پانی کی عدم دستیابی سے۔ یہاں کے لوگوں کو کئی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جبکہ بارش اور برف باری کے دوران یہاں کے لوگ بارش کا پانی پینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔علاقہ کے عورتوں کے کئی کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے پانی حاصل کرنا پڑتا ہے۔سلمیٰ کوثر نے کہا کہ ایک عرصہ بیت گیا ہے جب اس علاقہ میں ایک کروڑ 95 لاکھ روپے کی لاگت سے لیفٹ اسکیم قائم کی گئی تھی تاہم اس کا ان کو کوئی بھی فائدہ نہیں پہنچا ہے۔ پائپ لائن ٹوٹ پھوٹ کر تباہ ہو چکی ہے۔ اس معاملہ پر جب محکمہ چل شکتی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ جو پائپ لائن بچھائی گئی ہے وہ مقامی سرپنچ کی رضامندی سے بچھائی گئی ہے۔ اس کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کمیٹی کے مقامی سرپنچ ممبر ہے۔ اور ان کی موجودگی میں یہ پائپ لائن بچھائی گئی تھی۔ جب یہ معاملہ مقامی سرپنچ اکبر ملک کی نوٹس میں لایا گیا تو انہوں نے صاف طور پر کہا کہ کمیٹی تو تشکیل دی گئی ہے لیکن جب یہ پائپ لائن بچھائی گئی تو انہیں خبر نہیں دی گئی۔مقامی لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ، جموں و کشمیر یوٹی کے لیفٹیننٹ گورنر سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقہ کے لوگوں کے مطالبات پورے کئے جائیں۔