اردو

urdu

ETV Bharat / state

پونچھ شہری ہلاکتیں: محبوبہ کو لواحقین سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی

Poonch Civilian killing: پونچھ - راجوری شاہراہ پر محبوبہ مفتی اُس وقت دھرنے پر بیٹھ گئیں جب انہیں مبینہ طور پر پونچھ جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

mehbooba
mehbooba

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 30, 2023, 2:24 PM IST

Updated : Dec 30, 2023, 2:49 PM IST

پونچھ شہری ہلاکتیں: محبوبہ کو لواحقین سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی

پونچھ:جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) سرپرست محبوبہ مفتی اپنے حامیوں سمیت راجوری - پونچھ شاہراہ پر اُس وقت دھرنے پر بیٹھ گئی جب انہیں انتظامیہ کی جانب سے پونچھ جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے وہ حراست کے دوران زد و کوب کے دوران ہلاک کیے گئے مقامی شہریوں کے لواحقین کے ساتھ تعزیت پرسی کے لیے ٹوپہ پیر، پونچھ جانا چاہتی ہیں تاہم انہیں اس کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

پونچھ - راجوری ہائی وے پر احتجاجاً دھرنے پر بیٹھی محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ وہ پونچھ، ٹوپہ پیر علاقہ جائے بنا واپس نہیں لوٹیں گی، چاہے انہیں رات بھر شاہراہ پر ہی کیوں نہ بیٹھنا پڑے۔ محبوبہ مفتی نے انتظامیہ کے اس رویے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’حیران کن طور پر صرف مجھے لواحقین کے ساتھ ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی جبکہ ان کی پارٹی کے ممبران و لیڈران آزادی سے وہاں جا رہے ہیں۔‘‘

میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا: ’’نہ جانے انتظامیہ مجھ سے اتنی خوفزدہ کیوں ہے؟ سیکورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں، پھر بھی مجھے اجازت نہیں دی جا رہی۔ ٹرانسپورٹ رواں دواں ہے، لیڈران لواحقین سے مل رہے ہیں، صرف مجھے روکا جا رہا ہے، شاید اس وجہ سے کہ کہیں ان (سیکورٹی ایجنسیز) کی پول نہ کھل جائے۔‘‘

محبوبہ مفتی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’میں نے سنا ہے کہ وہاں فوج نے مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کو بھی ڈرایا اور دھمکایا گیا ہے۔‘‘ تاہم انتظامیہ یا پولیس کی جانب سے محبوبہ مفتی کو روکے جانے سے متعلق کوئی بھی وضاحتی، تائیدی یا تردیدی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ قبل ازیں محبوبہ مفتی کو گزشتہ ہفتے بھی اُس وقت پونچھ جانے سے روکا گیا اور انہیں سرینگر میں ہی خانہ نظر بند کیا گیا جب پونچھ کے بفلیاز علاقے سے فوجی حراست کے دوران تین شہریوں کو مارنے کی خبریں موصول ہوئیں۔

مزید پڑھیں:پونچھ میں شہری ہلاکتوں کی غیر جانبدارانہ اور اعلیٰ سطحی تحقیقات ہونی چاہئے، فاروق عبداللہ

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے عسکریت پسندوں نے فوجی گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا جس میں چار فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تاہم عساکر موقع سے فرار ہونے اور فوجیوں کے ہتھیار چھیننے میں بھی کامیاب ہو گئے۔ بعد ازاں سیکورٹی ایجنسیز نے عسکریت پسندوں کو ڈھونڈنے کے لیے بڑے پیمانے پر محاصرہ کیا تاہم ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود بھی انہیں کوئی کامیابی ہاتھ نہیں لگی۔ حملہ کے دوسرے روز فوجیوں نے درجن سے زائد مقامی افراد کو پوچھ تاچھ کے لیے حراست میں لے لیا جس دوران مبینہ طور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس میں سے تین افراد ہلاک ہو گئے۔ اس سانحہ کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے۔ انتظامیہ نے گرچہ ویڈیو سے متعلق کوئی گفتگو نہیں کی ہے تاہم تشدد کے دوران ہلاک کیے گئے افراد کے لواحقین کے لئے معاوضہ اور سرکاری نوکری کا اعلان کیا تھا۔

Last Updated : Dec 30, 2023, 2:49 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details