پونچھ:پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے آج پونچھ میں ایک عوامی ریلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں سرکاری نوکریاں بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جتنی بھی نوکریاں ہے اس میں بھی داندھلیاں ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے پڑھے لکھے نوجوان ان نوکریوں کے لیے تیاریاں کرتے ہیں اور پھر جب امتحان دیتے ہے تو پتہ چلتا ہے کہ پیپر لیک ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپر لیک کرنے والی وہ کمپنی ہوتی جو بلیک لسٹڈ کی گئی ہو اور پھر بھی اسی کمپںی کو سرکاری نوکریوں کا امتحانات منعقد کرانے کا کنٹریکٹن ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ چیزوں کو جان و بوجھ کے یہاں کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نئے نئے قانون لاکر یہاں کے عوام کو پریشان کرنے پر تلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس اور پھر بجلی فیس میں اضافہ یہ یہاں کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کا مقصد یہی ہے کہ یہاں کے عوام کی کمر ٹوڑ دو چاہیے وہ ہندو ہو یا مسلمان ہو۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ایل جی یو پی کا ہے اور ایڈوائزر باہر کے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی یہ کہہ رہی کہ ووٹ دو پھر جموں و کشمیر میں وزیر اعلیٰ جموں کا ہوگا۔ انہوں نے سوالہ انداز میں کہا کہ جموں و کشمیر کا ایل جی جموں کو کیوں نہیں ہے؟جموں کے پولیس افسران کو اس وقت بڑے عہدوں پر کیوں نہیں فائز کیا گیا؟کیوں باہر سے لوگوں کو یہاں لایا گیا؟انہوں نے کہا کہ باہر کے لوگ اس لیے لائے گئے کہ وہ یہاں کے لوگوں کے تکلیف نہ سمجھے اور یہان کے لوگوں کے درد نہ سمجھے۔