اردو

urdu

ETV Bharat / state

پونچھ حراستی ہلاکتیں: ایل جی سنہا لواحقین کی ڈھارس بندھائیں گے

poonch custodial killingمنوج سنہا پونچھ دورے کے دوران ہلاک کیے گئے شہریوں کے لواحقین کے ساتھ ملاقات کریں گے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 26, 2023, 11:33 AM IST

Updated : Dec 26, 2023, 12:21 PM IST

پونچھ: جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا آج پونچھ دورہ کرکے فوج کی مبینہ حراست میں ہلاک کیے گئے شہریوں کے لواحقین کے ساتھ ملاقات کرکے ان کی ڈھارس بندھائیں گے۔ جبکہ گزشتہ روز فوج کے سربراہ منوج پانڈے نے بھی پونچھ کا دورہ کرکے وہاں صورتحال کا جائزہ لیا تھا۔ وہیں مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بھی بدھ کو پونچھ کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے صوبہ جموں کا دورہ کر رہے ہیں۔

جموں کشمیر ایل جی انتظامیہ نے پہلے ہی مارے گئے تین شہریوں کے لواحقین کو مالی معاونت، سرکاری نوکریاں اور بچوں کو مفت تعلیم دینے کا وعدہ کیا ہے، اسی بیج آج صبح سے ہی ٹوپا پیر گاؤں، پونچھ میں سیول انتظامیہ کے افسران کا علاقے میں آنا شروع ہوا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا آج گاؤں کا دورہ کرکے لواحقین کو سرکاری ملازمت کے دستاویز (اپائنٹمنٹ لیٹر) دیں گے۔ علاقے کے مقامی پنچ محمد صدیق کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا گاؤں میں پہنچ کر مارے گئے تین عام شہریوں کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کریں گے۔

ڈپٹی کمشنر پونچھ بھی ٹوپا پیر گاؤں پہنچے اور لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ مقامی شہریوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ڈی سی پونچھ اور دیگر افسران لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا انتظار کر رہے ہیں۔ ادھر گزشتہ چھ دنوں سے علاقے میں کشیدہ صورتحال برقرار ہے اور کسی کو بھی گاؤں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ گزشتہ روز جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو بھی خانہ نظر بند رکھا گیا تھا اور انہیں بھی پونچھ جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:پونچھ ہلاکتیں:انتظامیہ نے لواحقین کو معاوضہ اور نوکریاں دینے کا اعلان کیا

علاقے کے پی آر آئی ممبران نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کسی کو بھی مارے گئے نوجوانوں کے قریبی رشتہ داروں کے ساتھ تعزیت کے لیے علاقے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ جبکہ علاقے میں موبائل انٹرنٹ خدمات ہنوز معطل ہیں اور معمولات زندگی پوری طرح سے درہم برہم ہے۔

یاد رہے کہ جمعرات کو عسکریت پسندوں نے یہاں ایک فوجی گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں چار اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ فوجی ہلاکتوں کے بعد سیکورٹی ایجنسیز نے علاقے کو محاصرے لیا اور چھپے عسکریت پسندوں کی تلاش شروع کر دی۔ مقامی باشندوں نے الزام عائد کیا کہ فوج نے درجن سے زائد افراد کو حراست میں لیکر ان کو زد و کوب کیا جن میں سے تین مقامی افراد فوجی مار پیٹ میں بے دردی کے ساتھ ہلاک کیے گئے اور بعد ازاں ان کی لاشیں بوروں میں بھر کر لواحقین کے سپرد کر دی گئیں۔ فوجی مار پیٹ کی ویذیو بھی وائرل ہوئی تھی جس پر فوج یا انتظامیہ کی جانب سے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا۔ تاہم ایل جی انتظامیہ نے متاثرین کو امداد اور سرکاری نوکری دینے کا اعلان کیا ہے۔

Last Updated : Dec 26, 2023, 12:21 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details