در اصل جموں و کشمیر حکومت نے نقل مکانی کرنے والے قبائلی آبادی کا جائزہ لینے کے لیے سروے شروع کیا تھا جس کا مقصد ہجرت کرنے والی آبادی کو ان کی معاشرتی اور معاشی ترقی کے لیے فائدہ پہنچانے کے لیے منصوبہ مرتب کرنا ہے۔
یہ سروے ہجرت کرنے والی آبادی کو مختلف اسکیموں کے لیے فنڈز مختص کرنے کی بنیاد کا کام کرے گا۔ تاہم سروے پر منڈی بی ڈی سی چئیرمین شمیم احمد گنائی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے دوبارہ سروے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ' ڈھوکوں میں جانے والے لوگوں کے لیے سروے کیا جانا مقصود تھا۔ ایسے لوگ جو اپنے مال و مویشیوں کے ہمراہ ڈھوکوں میں جاتے ہیں۔ لیکن یہ سروے صرف قبائیلوں کا ہی ہوا ہے، جبکہ پہاڑی ودیگر لوگوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے ڈھوکوں میں جانے والے پہاڑی لوگوں میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہے۔
مہاجر قبائیلی آبادی کے سروے کو دوبارہ کرائے جانے کا مطالبہ بلاک ترقیاتی کونسل چیرمین شمیم احمد گنائی نے سروے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سرکاری حکم نامے کے مطابق تمام ایسے لوگوں کا سروے کیا جانا مقصود تھا جو ڈھوکوں میں جاتے ہیں۔ لیکن ایک سازش کے تحت یہ سروے صرف ایک طبقے کی جانب منسوب کرکے پہاڑیوں کو نظر انداز کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ کیوں کہ اس وقت ضلع پونچھ کی تمام ڈھوکوں میں جہاں قبائلی لوگ جاتے ہیں۔ وہاں پہاڑی لوگوں بھی جاتے ہیں۔ لیکن یہاں اتنی بڑی آبادی کو نظر انداز کرکے قبائلی لوگوں کا اندراج ہورہا ہے باقی کو سرکاری اسکیم سے محروم رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جو کہ پہاڑیوں کے خلاف کھلی سازش ہے۔'
انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے مطالبہ کیاکہ اگر اس سروے میں پہاڑیوں کو شامل نہیں کیا گیا تو ہم اس کے خلاف احتجاج کریں گے'۔