اردو

urdu

ETV Bharat / state

Fear of Poisonous Red Ants لال چیونٹیوں کا خوف، لوگ نقل مکانی پر مجبور - زہریلی لال چیونٹیوں کا خوف

اڑیسہ کے ایک گاؤں میں زہریلی لال چیونٹیوں نے ایسا خوف پیدا کر دیا کہ لوگ لوگ گھر چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں۔ Poisonous Red Ants Invade Odisha Village

ear of Poisonous Red Ants
زہریلی لال چیونٹیوں کا خوف

By

Published : Sep 5, 2022, 7:43 PM IST

پوری:ریاست اُڑیسہ کے ضلع پوری کے پیپلی بلاک کے چندرادئی پور پنچایت کے تحت برہمنساہی کے گاؤں والے پچھلے دو مہینوں سے گاؤں میں بڑی لال چیونٹیوں کی وجہ سے پریشان ہیں۔ گاؤں والوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے اتنی بڑی تعداد میں لال چیونٹیاں کبھی نہیں دیکھی تھیں۔ ان چیونٹیوں کے ڈر سے بہت سے خاندان مستقبل قریب میں گاؤں چھوڑنے کا ارادہ کر رہے ہیں۔ کچھ گھروں کی مٹی کی دیواروں میں زہریلے کیڑے مکوڑے رہنے لگے ہیں۔ People Compelled to Migrate Due to Red Ants

بتایا جا رہا ہے کہ زہریلی لال چیونٹیاں قریبی نہر کے پشتوں سے گھروں میں گھس رہی ہیں اور ان کے کاٹنے کی وجہ سے جلد پر خارش پیدا ہوگئی ہے۔ چندرادئی پور کے سرپنچ نے پیپلی بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر (بی ڈی او) کے ساتھ مسئلہ اٹھایا ہے اور انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ اسے روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

آج اوڈیشہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ ٹیکنالوجی کی ایک خصوصی ٹیم پیپلی بی ڈی او کے ساتھ پیپلی کے چندردائی پور علاقے میں لال چیونٹیوں کی وجہ سے افراتفری پھیلنے کے بعد صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے۔ Odisha University of Agriculture and Technology

ایک مقامی شخص نے بتایا کہ 'لال چیونٹیوں کی فوج گھر میں داخل ہوتی ہے اور مٹی کی دیواروں میں گھر بنا لیتی ہیں اور اگر کوئی انہیں منتشر کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس پر چیونٹیاں ڈنک سے حملہ کر دیتی ہیں۔ بہت سے دیہاتیوں کو چیونٹی کاٹنے پر ان کے اعضاء پر خارش اور سوجن پیدا ہو گئی ہے۔ ہم نے چیونٹیوں کی ایسی نسلیں کبھی نہیں دیکھی ہیں۔ وہ چھپکلی، مینڈک، سانپوں، بلیوں اور کتوں پر بھی حملہ کر رہی ہیں۔

دوسری جانب بی ڈی او رسمیتا ناتھ نے بتایا کہ 'لال چیونٹی کے خطرے کی اطلاع ملنے کے بعد ہم نے اوڈیشہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ ٹیکنالوجی کی ٹیم سے رابطہ کیا تاکہ زہریلی لال چیونٹیوں کے حملے اور کیڑے مار ادویات کے چھڑکاؤ سے اس پر قابو پایا جا سکے۔ ٹیم نے علاقے کا دورہ کیا اور پہلے ہی کیڑے مار ادویات کا چھڑکاؤ شروع کر دیا اور ہم اس پر مؤثر طریقے سے قابو پا سکتے ہیں۔

اوڈیشہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ ٹیکنالوجی کے سینیئر سائنسداں ڈاکٹر سنجے کمار موہنتی نے بتایا کہ 'میں نے یہاں دیکھا کہ گھروں کے قریب جنگل جیسا علاقہ تیار ہوا ہے اور حالیہ سیلاب کی وجہ سے ہو سکتا ہے کہ زہریلی لال چیونٹیاں گاؤں کے گھروں میں داخل ہورہی ہیں۔ ہم نے جانچ کے لیے نمونے لیے ہیں۔ تاہم کیڑے مار ادویات کے استعمال سے یہ خطرہ ختم ہو سکتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details