انجمن اہلِ قلم اور کفیل ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے اشتراک سے اورنگ آباد میں خواتین کے ایک ادبی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جشنِ آزادی کی مناسبت سے اس ادبی تقریب میں خواتین کی ادبی خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔
اورنگ آباد شہر میں ادبی تقریبات کوئی نئی بات نہیں ہے، لیکن ان ادبی تقریبات میں خواتین کو وہ مقام نہیں ملتا جیسا کہ ملنا چاہئے، اورنگ آباد کی انجمن اہلِ قلم نے اس کمی کو محسوس کرتے ہوئے خالص خواتین کی ادبی تقریب منعقد کی۔
اورنگ آباد میں خواتین کی ادبی تقریب اورنگ آباد میں خواتین کی ادبی تقریب اورنگ آباد میں خواتین کی ادبی تقریب اس ادبی تقریب میں اردو ادب کے افق پر نمایاں عصمت چغتائی، قرۃ العین حیدر، پروین شاکر اور بانو قدسیہ سے لیکر وحیدہ نسیم، جیلانی بانو کے علاوہ دیگر ادبی خدمات کا تفصیلی خاکہ کھینچا گیا، جب کہ اردو کے ریسرچ اسکالرس نے مختصر لیکن مدلل انداز میں مقالے پیش کرکے داد وتحسین حاصل کیں۔
مزید پڑھیں:پریم چند کے افسانے دور حاضر کے مسائل کی بھرپور عکاسی کرتے ہیں: اردو ادباء
اردو ادب میں خواتین کی خدمات آزادی سے قبل اور آزادی کے بعد ‘‘ عنوان سے منعقدہ اس تقریب میں تقریباً سترہ مقالہ جات پیش کیے گئے اور دس سے زیادہ مقالہ جات پڑھے گئے، پروگرام میں شریک دانشوروں نے خواتین کی اس پہل کی خوب ستائش کی اور اسے فالِ نیک سے تعبیر کیا۔ پروگرام کی کنوینر فردوس فاطمہ نے کہا کہ خواتین کی ادبی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے اس نوعیت کے مزید پروگرام رکھے جائیں گے۔
ادبی دنیا کی معروف ادیبہ وحیدہ نسیم، جیلانی بانو اور معروف شاعرہ رعنا حیدری کا تعلق بھی سرزمین اورنگ آباد سے رہا ہے، اس لیے مستقبل قریب میں اس فہرست میں اضافے سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔