اردو

urdu

ETV Bharat / state

یونانی دواؤں کے لیے ہمیں اپنا معیار بہتر بنانے کی ضرورت ہے: ڈاکٹر ظہیر احمد

محکمۂ آیوش کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ظہیر احمد نے کہا ہے کہ یونانی دواؤں کے لیے ہمیں اپنا معیار بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ خطاب آیوش کے زیر اہتمام یک روزہ ورک شاپ میں کیا جو ممبئی میں منعقد کیا گیا۔ Director of AYUSH Department

Director of AYUSH Department
Director of AYUSH Department

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 3, 2023, 3:33 PM IST

یونانی دواؤں کے لیے ہمیں اپنا معیار بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

ممبئی:آیوش محکمۂ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ظہیر احمد ان دنوں ممبئی میں آیوشکے زیر اہتمام یک روزہ ورک شاپ کے لیے ممبئی آئے ہوئے ہیں۔ یہ ورک شاپ ملک میں بیداری مہم کے تحت منعقد کیا گیا ہے تاکہ یونانی میڈیسین کے ملک کے الگ الگ خطوں میں جو 23 طبی مراکز قائم کیے گئے ہیں، ان کی بین الاقوامی سطح پر نہ صرف کوالٹی بلکہ مریضوں کی صحت کو اُن کے ذریعہ کیسے بہتر بنایا جائے اس بارے میں بات چیت کی گئی۔ اُنہوں نے بتایا کہ این اے بی ایل کے تحت جو لیب ہیں وہ دو طرح کے ہیں ایک میڈیکل لیب اور دوسرا نان میڈیکل دونوں ہیں۔ ان میں جو ٹیسٹ کیے جاتے ہیں وہ بہتر ہوں اُس کے لیے انٹرنیشنل اصول و ضوابط پر عمل کرنا ہوتا ہے۔ ہمارے پاس فی الوقت ملک کی دو لیب این کے بی ایل اے کے زمرہ میں آ چکی ہیں۔ باقی جگہوں کی بھی تیاری جاری ہے، تاکہ اسے بہتر سے بہتر بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:

World Unani Day 2023 دور حاضر میں یونانی طرز علاج کو کافی مقبولیت

ان کا کہنا تھا کہ یونانی دواؤں کا اور اُن کے ذریعہ کی گئی ریسرچ کو بہتر طریقہ سے وہ پیش نہیں کر سکے یا سمجھا نہیں سکے۔ یونانی ڈاکٹر کو لیکر ڈاکٹر ظہیر احمد نے کہا کہ ہم نے کورونا میں اپنی خدمات انجام دیں۔ خامیاں کچھ ان کی بھی تھیں۔ اُنہوں نے اپنی دواؤں کو اس طرح سے پیش نہیں کیا جیسے کیا جانا چاہیے۔ تمل ناڈو میں ریاستی حکومت نے بھارت کا ایسا کووڈ سینٹر بنایا جو صرف یونانی کے لیے ہی مختص ہے۔ اس میں مکمل طور سے یونانی ڈاکٹر ہیں۔ اُنہوں نے جن مریضوں کو آیوشکی دوائیں دی۔ وہ صحت ياب ہوکر گھر واپس گئے۔ اور اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہم کسی سے کم نہیں۔

اُنہوں نے مستقبل میں یونانی ڈاکٹر کو اور اس فیلڈ کو لے کر کہا کہ 2017 میں جو پالیسی بنائی گئی ہے جس کے تحت صحت کی بھلائی کے لیے آیوشکی دوائیں استعمال کر سکتے ہیں اب یہ بات یونانی ڈاکٹروں کے لیے بھی ہے خ ہمیں اپنا معیار اور بہتر بنانا ہوگا ہماری ریسرچ بہت بہت ہی عمدہ ہونی چاہیے اور وہ پختہ ثبوت کے ساتھ ہو تو آپ ایک یونانی کلینک کو بھی NABH اسٹینڈرڈ کے دائرے میں لا سکتے ہیں۔ روایتی دواؤں کو لے کر بھارت پوری دنیا میں اول ۔عوام پر ہے اور گجرات میں اس کا مرکز بھی قائم کیا جارہا ہے۔ ہمیں اپنا شمار بین الاقوامی سطح پر اپنا شمار کرنا ہے تو ہمیں اپنے معیار کو بہتر بنانا ہوگا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details