ممبئی:مہاراشٹر میں مسلم لڑکیوں کا مذہب تبدیل کرانے سے متعلق ہندو تنظیم کا ایک خط سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس میں بتایا جارہے ہے کہ کس طرح مسلم لڑکیوں کو جال میں پھنسایا جائے اور ان کا مذہب تبدیل کیا جائے۔ لڑکیوں کو کس مسلمان سے ہندو بنایا جائے، خط میں اس سے متعلق تفصیلی ہدایت لکھی گئی ہے۔ اس پرچے میں مسلم لڑکیوں کے مذہب تبدیلی کو گھر واپسی کا نام دیا گیا اور اسے فخر سے تعبیر کیا گیا۔ اس پرچہ پر وی ایچ پی کی جانب سے ردعمل ظاہر کیا گیا۔ ممبئی کے انچارج راج نائر نے کہا ہے کہ یہ فرضی پیپر ہے اور اس کا تنظیم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، ہم جلد ہی اس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کریں گے کیونکہ اس کی وجہ سے ملک کا ماحول خراب ہوتا ہے جس نے بھی اس طرح کی حرکت کی ہے اور اسے سوشل میڈیا پر شیئر کیا اس کے خلاف سخت کاروائی کی جانی چاہئے، یہ ایک سازش کے تحت کیا گیا ہے۔
مسلم لڑکیوں کو جال میں پھنسانے اور مذہب تبدیل کرنے کا لیٹر وائرل، وی ایچ پی نے فرضی بتایا - Viral letter of ensnaring Muslim girls converting
اندور میں مذہب تبدیلی سے متعلق تقسیم کیے جانے والے پرچے کو لیکر اندور پولیس نے قانونی کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مہاراشٹر میں جبراً 800 مسلم لڑکیوں کا مذہب تبدیل کیا گیا ہے۔ وہیں دوسری طرف مہاراشٹر میں ایک ہندو تنظیم کا خط سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں:
سماجوادی پارٹی کے مہاراشٹر کے صدر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ یہ پرچہ بھلے فرضی ہو لیکن اس میں جو باتیں جو ہدایتیں مسلم لڑکیوں کہ مذہب تبدیلی کو لیکر لکھی گئی ہیں وہ بیحد شرمناک ہیں اور نا قابل معافی ہیں اسلئے میں جلد ہی اس کے خلاف اور اس طرح کی حرکتیں کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے ریاست کے ڈی جی اور ریاستی حکومت سے مل کر کارروائی کا مطالبہ کروں گا تاکہ اس کے ذریعے ملک میں مسلمانوں کے خلاف جو زہر گھولنے کا کام کیا جاتا ہے وہ بند ہو۔
اعظمی نے کہا کہ یہ فرضی ہے یہ مان لیا جائے لیکن جس طرح سے مہاراشر میں متعد ریاستوں میں جن اکروش ریلیاں نکال کے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے کیا وہ بھی فرضی ہے وہ تو جگ ظاہر ہے اور آنکھوں دیکھا ہے جب مسلمانوں کو کاٹنے اور مسلم لڑکیوں کہ ساتھ ریپ کرنے اُن کا مذہب بدلنے کئی کھلی نفرت انگیز باتیں کہی جاتی ہیں اور حکومت تماشائی بنائی دکھائی دیتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کو ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت ان کے خلاف کارروائی کرنے میں قاصر ہے جس کے سبب مسلسل اشتعال انگیز باتیں کی جا رہی ہیں اگر حکومت کارروائی کو لیکر سختی برتی تو کوئی بھی اس طرح کی باتیں نہیں کرے گا۔