مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھوٹھاکرے نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ریاستی عوام سے خطاب کیا، جس میں بی ایم سی کی جانب سے کنگنا راناوت کے دفتر کو توڑنے کے بعد شیوسینا اور کنگنا کے درمیان شروع ہونے والی لفظی جنگ کے بیچ کنگنا نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے پر ذاتی حملے کیے جانے کے بعد امید کی جا رہی تھی کہ وزیر اعلی اس معاملے پر گفتگو کریں گے لیکن انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت مہاراشٹرا کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس سے وہ خود نمٹائیں گے۔
'میں خاموش ہوں اس کا یہ مطلب نہیں کہ میرے پاس جواب نہیں ہے'
مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھوٹھاکرے نے ریاست کی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ 'تمام مذاہب کے لوگوں نے سماجی ذمہ داری کو قبول کرتے ہوئے اپنے اپنے تہوار کو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے منایا، میں ریاست کی تمام عوام کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، آپ لوگ اطمینان رکھیں، سب کچھ آہستہ آہستہ جاری و ساری ہوجائے گا، بہت جلد حکومت جم اور ریستوران بھی شروع کریں گے۔
وزیر اعلی نے ریاست میں مختلف عنوانات کے تحت گرم ہونے والی سیاست کے بارے میں کہا کہ اس وقت کرونا کی مہاماری سے چھٹکارہ پانا زیادہ اہم ہے، ٹھاکرے نےکنگنا معاملے پر نام لئے بغیر کہا اس وقت ریاست میں بدنام کرنے کا سلسلہ چل رہا ہے 'میں بول نہیں رہا ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میرے پاس جواب نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا حکومت مسلسل مخالف حالات میں بھی بہت اچھا کام کررہی ہے، طوفان ممبئی میں بھی آیا تھا، اس صورتحال میں مہاراشٹر حکومت نے بھی اچھا کام کیا تھا، میں سیاست کے بارے میں بات نہیں کروں گا، مجھے تمام سیاسی طوفانوں کامقابلہ کرنے کے ساتھ کرونا کے ساتھ لڑائی جاری رہے گی، یہ آپ لوگوں کی محبت اور حمایت کا نتیجہ ہے کہ ہم ہر طرح کے طوفانوں کا مقابلہ کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔
وزیر اعلی نے ریاست کی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ 'تمام مذاہب کے لوگوں نے سماجی ذمہ داری کو قبول کرتے ہوئے اپنے اپنے تہوار کو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے منایا، میں ریاست کی تمام عوام کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، آپ لوگ اطمینان رکھیں، سب کچھ آہستہ آہستہ جاری و ساری ہوجائے گا، بہت جلد حکومت جم اور ریستوران بھی شروع کریں گے۔
'کرونا کا بحران شدید سے شدید تر ہوتا جا رہا ہے، طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ کرونا کی دوسری لہر شروع ہونے والی ہے تو ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ عوامی مقامات پر سماجی فاصلہ برقرار رکھا جائے، براہ کرم سب ماسک پہننے کا اہتمام کریں، حکومتی ہدایات پر مکمل طور پر عمل کریں۔ مہاراشٹر کو محفوظ رکھنا میری ذمہ داری ہے'۔
وزیر اعلی نے کہا کہ اس وقت ریاست اپنے سب سے برے حالات سے گزر رہا ہے، میں تمام لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ہم سب کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا، آپ لوگ کوئی ہنگامہ نہ کھڑا کریں اور نہ ہی کسی بھی طرح کی افواہ پر دھیان دیں۔
عوام سے بات کرتے ہوئے ادھو نے کہا کرونا بیماری میں 12 کروڑ لوگوں کی تفتیش کرنا بہت مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں، ہماری ڈاکٹرز کی ٹیم کافی کوشش کر رہی ہے کہ اس وبا سے جلد از جلد نجات حاصل کیا جائے مگر اس کے باوجود بھی اپوزیشن مجھ پر الزام لگاتی ہے کہ وزیر اعلی گھر سے باہر نہیں نکلتے لیکن میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہر جگہ پہنچنے کی کوشش کر رہا ہوں۔
وزیر اعلی بہت جلد ریاستی عوام کے لئے ایک نئی مہم ’’میرا خاندان، میری ذمہ داری‘‘ شروع کر رہے ہیں جس میں مہاراشٹر کے ہر فرد کو بلا لحاظ مذہب و ملت متحد ہوکر ریاست کی اس مہم میں شامل ہونا چاہئے۔
وزیر اعلی نےکہا کہ اپنے اپنے علاقے کے احتساب کی ذمہ داری سب پر عائد ہوتی ہے، پھر چاہے کارپوریٹر ہو ، کسی بھی پارٹی کارکن ہو ، ایم ایل اے ہو ، سماجی خدمت گار ہو ، ہر کسی کو اپنے اپنے علاقوں میں اپنی ذمہ داری نبھانے کی ضرورت ہے۔
مہا وکاس آگھاڑی سرکار کے ذریعہ کیے وکاس کے کاموں کا احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سرکار نے 5.29 ملین کسانوں کا قرض معاف کردیا گیا ہے۔ حکومت کسانوں کے پیچھے کھڑی ہے۔ پچھلے 6 مہینوں میں اسپتالوں میں بیڈ(بستر) اور علاج ومعالجے میں لگنے والے سامان کی تعداد میں زبردست اضافہ کیا ہے جس میں آکسیجن کے ساتھ نادر و نایاب دوائیں بھی شامل ہیں۔
مراٹھا ریزرویشن پر ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ یہ معاملہ چونکہ عدالت میں ہے ہم نے بہترین وکلاء کا انتظام کیا ہے اس جنگ کو جیتنے کے لئے میں آپ لوگوں سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ لوگ سڑکوں پر نہ آئیں، ریزرویشن کے معاملے میں حکومت مراٹھوں کے ساتھ ہے، صرف حکومت ہی نہیں بلکہ اپوزیشن کے لیڈر دیویندر فڑنویس سے ٹیلی فون پر میری گفتگو ہوئی وہ بھی ہمارے ساتھ ہیں۔