ممبئی: گذشتہ چھ برسوں سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے محمد رئیس الدین Mohammed Raisuddin آج شام تلوجہ جیل سے رہا ہوئے UAPA Accused Released from Jail After Six Years۔ جیل سے رہا ہونے کے بعد ملزم نے اپنے رشتہ داروں کے ہمراہ جمعیۃ علماء مہاراشٹر 'ارشد مدنی' قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی، ایڈوکیٹ شاہد ندیم و دیگر سے ممبئی میں ملاقات کی اور قانونی امداد دینے کے لیے شکریہ ادا کیا۔ Accused Mohammed Raisuddin Meets Gulzar Azmi
اس موقع پر گلزار اعظمی نے رئیس الدین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے حوصلے کی داد دیتے ہیں کہ انہوں نے این آئی اے کی جانب سے شدید دباؤ اور لالچ کے بعد بھی اقبال جرم نہیں کیا، بلکہ اپنے اوپر قائم جھوٹے مقدمہ کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا۔'
گلزار اعظمی نے کہا کہ 'جمعیۃ علماء بے گناہوں کا مقدمہ لڑتی ہے اور رئیس احمد کا مقدمہ بھی لڑا جائے گا۔ ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف این آئی اے نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے۔ لہذا آج ہی ہم نے سپریم کورٹ میں کیویٹ داخل کرنے کے لیے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ فروخ رشید سے رجوع کیا ہے اور پیر تک کیویٹ داخل کردیا جائے گا۔'
گلزار اعظمی نے اس موقع پر بامبے ہائی کورٹ میں ملزم رئیس احمد کی ضمانت عرضداشت پر بحث کرنے والے ایڈوکیٹ مبین سولکر اور ان کے رفقاء ایڈوکیٹ طاہرہ قریشی، ایڈوکیٹ عبدالرحیم بخاری، ایڈوکیٹ عامر سپاری والا و دیگر کو مبارکباد پیش کی۔