اردو

urdu

ETV Bharat / state

HC Grants Bail to UAPA Accused: یواے پی اے کے تحت جیل میں بند محمد رئیس الدین چھ برس بعد رہا

یو اے پی اے کیس 2016 Mumbai case میں چھ برس بعد رہا ہوئے محمد رئیس نے کہا کہ' دوران قید انہیں طرح طرح کی اذیتیں دی گئیں اور جرم قبول کرنے پر مجبور کیا گیا، لیکن انہوں نے ٹھان لیا کہ وہ مقدمہ لڑیں گے اور مقدمہ لڑنے کے لیے انہیں حسب سابق جمعیۃ علماء کا تعاون ملا۔ رہائی کے بعد انہوں نے جمعیت علما کا شکریہ ادا کیا۔ Accused Mohammed Raisuddin

uapa accused released from jail after six years
محمد رئیس الدین چھ برس بعد جیل سے رہا ہوئے

By

Published : Jul 1, 2022, 8:59 PM IST

ممبئی: گذشتہ چھ برسوں سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے محمد رئیس الدین Mohammed Raisuddin آج شام تلوجہ جیل سے رہا ہوئے UAPA Accused Released from Jail After Six Years۔ جیل سے رہا ہونے کے بعد ملزم نے اپنے رشتہ داروں کے ہمراہ جمعیۃ علماء مہاراشٹر 'ارشد مدنی' قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی، ایڈوکیٹ شاہد ندیم و دیگر سے ممبئی میں ملاقات کی اور قانونی امداد دینے کے لیے شکریہ ادا کیا۔ Accused Mohammed Raisuddin Meets Gulzar Azmi

اس موقع پر گلزار اعظمی نے رئیس الدین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے حوصلے کی داد دیتے ہیں کہ انہوں نے این آئی اے کی جانب سے شدید دباؤ اور لالچ کے بعد بھی اقبال جرم نہیں کیا، بلکہ اپنے اوپر قائم جھوٹے مقدمہ کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا۔'


گلزار اعظمی نے کہا کہ 'جمعیۃ علماء بے گناہوں کا مقدمہ لڑتی ہے اور رئیس احمد کا مقدمہ بھی لڑا جائے گا۔ ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف این آئی اے نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے۔ لہذا آج ہی ہم نے سپریم کورٹ میں کیویٹ داخل کرنے کے لیے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ فروخ رشید سے رجوع کیا ہے اور پیر تک کیویٹ داخل کردیا جائے گا۔'


گلزار اعظمی نے اس موقع پر بامبے ہائی کورٹ میں ملزم رئیس احمد کی ضمانت عرضداشت پر بحث کرنے والے ایڈوکیٹ مبین سولکر اور ان کے رفقاء ایڈوکیٹ طاہرہ قریشی، ایڈوکیٹ عبدالرحیم بخاری، ایڈوکیٹ عامر سپاری والا و دیگر کو مبارکباد پیش کی۔


رئیس الدین نے بھی اس موقع پر کہا کہ 'گذشتہ دو برسوں سے ان کی ضمانت عرضداشت ممبئی ہائی کورٹ میں التواء کا شکار تھی، لیکن انہیں امید تھی کہ جس طرح سے اقبال احمد کی ضمانت منظور ہوئی ہے اسی طرح اس کی بھی ضمانت پر رہائی عمل میں آئے گی اور الحمدللہ ایسا ہی ہوا۔'


رئیس احمد نے مزید کہاکہ دوران قید انہیں طرح طرح کی اذیتیں دی گئیں اور جرم قبول کرنے پر مجبور کیا گیا لیکن وہ ٹس سے مس نہیں ہوئے اور انہوں نے ٹھان لی ہے کہ وہ مقدمہ لڑیں گے اور مقدمہ لڑنے کے لیے انہیں حسب سابق جمعیۃ علما ء کا تعاون درکار ہوگا'۔


واضح رہے کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے ملزمین اقبال احمد، ناصر یافعی، رئیس الدین اور شاہد خان سمیت پر تعزیرات ہند کی دفعات 120(b),471,، یو اے پی اے کی دفعات 13,16,18,18(b), 20, 38, 39 اور دھماکہ خیز مادہ کی قانون کی دفعات 4,5,6 کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے اور ان پر یہ الزام عائد کیا ہیکہ وہ آئی ایس آئی ایس کے رکن ہیں اور بھارت میں غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں، نیز انہوں داعش کے لیڈر ابوبکر البغدادی کو اپنا خلیفہ تسلیم کیا ہے اور اس تعلق سے عربی میں تحریر ایک حلف نامہ (بیعتنامہ) بھی ضبط کرنے کا پولس نے دعوی کیا تھا۔'


چار ملزمین میں سے دو ملزمین ناصر یافعی اور شاہد خان نے گذشتہ ماہ اقبال جرم کرلیا تھا جس کے بعد انہیں این آئی اے عدالت نے سات برس قید بامشقت کی سزا سنائی ہے'۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details