اردو

urdu

ETV Bharat / state

اورنگ آباد سے اجنتا جانے والے سیاحوں کو پریشانی کا سامنا - سڑکوں کی حالت انتہائی خراب

ہندوستان اور بیرون ملک سے آنے والے سیاح دنیا کے مشہور اجنتا غاروں کی خوبصورتی دیکھنے کے لیے آتے ہیں لیکن انہیں اپنا زیادہ تر وقت سڑک پر اور قطاروں میں گزارنا پڑتا ہے۔ سیاحوں نے خستہ حال روڈ کو دیکھ کر ناراضگی کا اظہار کیا۔ Bad Condition Of Aurangabad Ajanta Road

اورنگ آباد سے اجنتا جانے والے سیاحوں کو پریشانی کا سامنا
اورنگ آباد سے اجنتا جانے والے سیاحوں کو پریشانی کا سامنا

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 21, 2023, 7:39 PM IST

اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد سے اجتنا غاروں تک جانے والی سڑکوں کی حالت انتہائی خراب ہے۔مقامی باشندوں کے ساتھ ساتھ ملک کی دوسری ریاستوں اور غیرممالک سے آنے والے سیاحوں کو خستہ حال سڑکوں کی سے بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسی سڑک سے دشوار گزار راستہ طے کرنے کے بعد غار تک پہنچنے کے بعد کئی مسائل کی وجہ سے سیاحوں کو پارکنگ ، بسوں اور غار کے ٹکٹ کے لیے قطاروں میں وقت گزارنا پڑتا ہے۔

انڈین ایسوسی ایشن آف ٹور آپریٹرز ( آئی ٹی او) کا چار روزہ 38 واں کنونشن ( قومی کانفرنس ) 29 ستمبر سے 2 اکتوبر تک شہر میں منعقد ہوا۔ کانفرنس کے بعد ٹور آپریٹرس نے اجنتا، ایلورہ غاروں سمیت سیاحتی مقامات کا دورہ کیا، اور وہاں کے حالات کے بارے میں تنظیم کو رائے دی۔ ان میں سے بہت سے لوگ پریشان ہیں۔

انڈین ایسوسی ایشن آف ٹور آپریٹرز ( آئی ٹی او) نے مطالبہ کیا ہے کہ اس صورتحال پر غور کیا جائے اور سیاحوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے کارروائی کی جائے۔ لیکن ڈیڑھ ماہ بعد بھی صورتحال جوں کی توں ہے۔ اورنگ آباد سے اجنتا غاروں تک کئی جگہوں پر سڑک کا کام ابھی بھی جاری ہے۔ سڑک پر گڑھے ہیں اور کبھی سڑک یک طرفہ ہے۔ اجنتا غاروں میں سیاحوں کو ماحولیات اور مقامی سہولیات، پارکنگ، بس اور غاروں کی سیر کے لیے زیادہ ادائیگی کرنی پڑتی ہے۔ ان سب کو ایک ٹکٹ میں جمع کرنے کے مطالبے کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مراٹھواڑہ میں پانی کی قلت کے خلاف احتجاج

ٹورازم ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن کی سول ایوی ایشن کمیٹی کے چیئر مین سنیت کوٹھاری نے کہا کہ سیاحت کا موسم شروع ہو گیا ہے۔ اجنتا غاروں کے اندر اور باہر سیاحوں کو ہونے والی تکلیف کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔ یہاں کے سوالات کے حوالے سے وزارت سیاحت کے سیکرٹری کو ایک بار پھر خط دیا جائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details