ہر ماں باپ کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کی بیٹی کا رشتہ اچھے خاندان میں طے ہو۔ اورنگ آباد کے ایک کاروباری نے اپنی بیٹی کا رشتہ ناسک کے ایک سابق ملٹری مین کے بیٹے سے طے کیا۔
جہاں سے دو لاکھ روپیے جہیز کی رقم اور ایک بُلیٹ موٹر سائیکل پر باہمی رضامندی ہوگئی۔
لڑکی کے والد کا الزام ہے کہ رشتہ طے ہونے کے بعد لڑکے والوں کی مانگ بڑھتی گئی، جس میں رقم کے علاوہ عجیب وغریب مطالبات شامل تھے۔
لڑکی کے والد کا دعویٰ ہے کہ لڑکے والوں نے جہیز میں 21 ناخنوں والا کچھوا اور مخصوص نسل کا کالا کتا بھی مانگا تھا۔
عثمان پورہ پولیس اسٹیشن میں اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس اس بات کی جانچ میں مصروف ہے کہ ملزمین نے عجیب وغریب مطالبہ کیوں کیا؟ کہیں جادو ٹونا اس کی وجوہات تو نہیں، یا پھر رشتہ طے نہ ہونے کی صورت میں لڑکی والوں کی طرف سے بے بنیاد الزامات عائد کیے جارہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
ادھر لڑکی کے والدین انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں۔ اس پورے معاملے کی سچائی کو معلوم کرنا پولیس کا کام ہے، لیکن اگر الزام کو سچ مان لیا جائے تو جہیز کی لعنت اور عجیب وغریب مطالبات ہمارے سماج میں توہم پرستی اور اندھی عقیدت معاشرے کے لیے مایوس کن ہے۔