اردو

urdu

ETV Bharat / state

کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن میں معروف تعلیمی ادارہ انجمن اسلام کا کردار - اس ادارے کے احاطے کو علاقائی تحصیلدار کے حوالے کردیا گیا

ممبئی کا معروف تعلیمی ادارہ انجمن اسلام اس وبا کے دور میں نمایاں کردار ادا کررہا ہے، جس کی وجہ سے وہ کافی موضوع بحث ہے۔

کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن میں معروف تعلیمی ادارہ انجمن اسلام کا کردار
کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن میں معروف تعلیمی ادارہ انجمن اسلام کا کردار

By

Published : Apr 28, 2020, 4:00 PM IST

ممبئی کے پنویل میں واقع تعلیمی ادارہ عبدالرزاق کلسیکر پولیٹینکنک جو انجمن اسلام کے زیر اہتمام چلتا ہے، لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد اس ادارے کے احاطے کو علاقائی تحصیلدار کے حوالے کردیا گیا ہے۔

یہاں روزانہ 10 ہزار لوگوں کے لیے کھانا بناکر پاس کے علاقے اور دیہی علاقوں میں مقیم غریب، خانہ بدوش اور ادیواسیوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

انجمن کی یہ کوشش صرف یہیں تک محدود نہیں رہی بلکہ ممبئی کے ورسوا علاقے میں کالسیکر ہسپتال میں کووڈ 19 ٹیسٹ کا مفت میں کیمپ لگایا گیا ہے ۔

اس کے علاوہ باندرہ علاقے میں لوگوں کے ہجوم اور جگہوں کی قلت کو دکھتے ہوئے انجمن اسلام نے باندرہ میں موجود انجمن اسلام گرلس کالج کے احاطے کو بازار میں تبدیل کر دیا ہے ۔یہاں اب سوشل ڈسٹسنگ کا خاص خیال رکھتے ہوئے روزانہ بازاریں لگائی جاتی ہیں ۔اس احاطے میں ہمیشہ طالبات کا ہجوم ہوتا تھا لیکن اب عوام کی ضرورت کے تحت یہ جگہ بی ایم سی کے سپرد کردی گئی ہے۔

کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن میں معروف تعلیمی ادارہ انجمن اسلام کا کردار

وہیں ممبئی کے ماہم علاقے میں واقع اسکول کو غیر سرکاری تنظیموں کے حوالے کیا گیا ہے جہاں لوگوں کو مشکل کی اس گھڑی میں اناج تقسیم کیا جاتا ہے ۔

انجمن اسلام کی تاریخ بہت قدیم ہے اس کے نگہبانوں نے جنگ آزادی میں بھی نمایاں کردار اداکیا اور جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچ گئے ملک پر جب بھی کوئی وباء قدرتی آفات آئی تو مصیبت کے آلام میں انجمن ملک اور حکومت کے ساتھ صف اول میں کھڑا رہا ہے۔

اسی روایت کو زندہ رکھتے ہوئے کرونا وباء کی اس مہلک بیماری میں بھی انجمن نے اپنے فرائض کو نہیں بھولا۔

انجمن اسلام بھارت کا واحد ادارہ ہے جو گزشتہ 147 برس سے تعلیم میدان میں نمایاں کردار ادا کرتے ہوئے فرائض انجام دے رہا ہے ۔ جس کے زیر اہتمام 97 ادارے ہیں اور 3000 ٹیچر کی کفالت میں ایک لاکھ سے زائد طلبا زیر تعلیم ہیں۔جن کا تعلق متعدد مذاہب سے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details