مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں آج ایک اہم گواہ کی گواہی عمل میں آئی، جس نے چار بھگوا ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو گرفتار کیا تھا۔ سبکدوش اے ٹی ایس افسر اروند ساونت نے آج ممبر آف پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی موجودگی میں ان کے خلاف خصوصی عدالت میں گواہی دی۔ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکیل جے پی مشرا نے گواہ استغاثہ سے جرح کی اور اس پر الزام عائد کیا کہ وہ آج عدالت میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے خلاف جھوٹی گواہی دے رہا ہے اور اس نے ملزمہ کے خلاف جھوٹے ثبوت و شواہد اکھٹا کئے تھے۔ دوران جرح گواہ استغاثہ اور دفاعی وکیل میں گرما گرم بحث بھی ہوئی۔ جس کے بعد خصوصی این آئی اے جج اے کے لاہوٹی نے دونوں کو متنبہ کیا کہ وہ بحث کرنے سے پرہیز کریں۔ Malegaon 2008 Bomb Blast Case
دوران گواہی دفاعی وکیل جے پی مشرا نے گواہ اروند ساونت کو دھمکی بھرے انداز میں کہا کہ وہ ان کے خلاف سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو جھوٹے مقدمہ میں گرفتار کرنے کا مقدمہ قائم کریں گے۔ دفاعی وکلاء کی جرح آج نا مکمل رہی، جس کے بعد عدالت نے اپنی سماعت کل تک کے لیئے ملتوی کردی۔ آج عدالت میں سادھوی پرگیہ سنگھ بھی حاضر ہوئی، یہ پہلا موقع تھا جب وہ نئے جج کے سامنے پیش ہوئیں۔ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے بذیعہ وکیل جج سے کہا کہ بیٹھنے کے لئے اسے کرسی درکار ہے لہذا انہیں کرسی پر بیٹھنے کی اجازت دی جائے جسے جج نے قبول کرلیا۔
اسی درمیان ایڈوکیٹ جے پی مشرا نے خصوصی جج کو کہا کہ گرفتاری سے قبل ملزمہ فراٹے سے موٹر سائیکل دوڑاتی تھی لیکن اے ٹی ایس والوں نے اسے اتنا زدو کوب کیا کہ وہ اب چلنے پھرنے سے قاصر ہیں اور اسے بیٹھنے کے لیئے کرسی کی ضرورت پڑتی ہے اور یہ ہی وجہ ہے کہ وہ عدالت میں روزانہ حاضر ہونے سے قاصر ہے۔ عموما ً عدالتی کارروائی مراٹھی اور انگزیزی زبان میں انجام دی جاتی ہے لیکن آج سادھوی پرگیہ سنگھ کی درخواست پر عدالت نے گواہ سے ہندی زبان میں سوال کرنے کی اجازت دی اور گواہ کو حکم دیا کہ ہندی زبان میں جواب دینے کی کوشش کرے تاکہ ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر بھی سمجھ سکیں کہ وہ کیا بول رہا ہے۔