اردو

urdu

ETV Bharat / state

مالیگاؤں بم دھماکہ معاملہ: سادھوی پرگیہ کی گرفتاری کے پنچ کی گواہی عمل میں آئی

دفاعی وکلا نے سرکاری گواہ پر پولیس کے دباؤ میں سادھوی کے خلاف گواہی دینے کا الزام عائد کیا۔

testimony of panch on sadhvi pragya arrested in malegaon blast case
مالیگاؤں بم دھماکہ معاملہ: سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی گرفتاری کے پنچ کی گواہی عمل میں آئی

By

Published : Jul 29, 2021, 11:42 AM IST

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں آج گواہ نمبر 180 کی خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہی عمل میں آئی جس کے دوران گواہ نے عدالت کو بتایا کہ اے ٹی ایس افسران نے اسے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی گرفتاری اور اس کے قبضہ سے ضبط ہونے والے سامان کے لیے بطور پنچ گواہ بننے کی گذارش کی تھی جسے اس نے قبول کرلی تھی۔

وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے خاتون سرکاری گواہ نے خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ 23/ اکتوبر 2008 کو اسے اے ٹی ایس آفس طلب کیا گیا تھا جب وہ ضروری کام کے لیئے بازار جارہی تھی، گواہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ اس کی اور ایک دیگر پنچ کی موجودگی میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو گرفتار کیا گیا تھا، گرفتاری کے وقت سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر بھگوا رنگ کا لباس زیب تن کیئے ہوئے تھی اور اس کے قبضہ سے لیپ ٹاپ، چار بیاضیں، پیسے اور دیگر چیزیں ضبط کی گئی تھی جن کی کل تعداد 16 تھی۔

سرکاری گواہ نے عدالت میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے قبضہ سے ضبط کی گئی اشیاء کی شناخت کرنے کے ساتھ ساتھ پنچ نامہ پر موجود اس کی دستخط کی تصدیق بھی کی۔ سرکاری گواہ نے عدالت کو بتایا کہ پولس نے اس کی موجودگی میں تمام اشیاء کو لفافہ میں سیل بند کیا تھا اور پھر لفافہ پر اس کی دستخط لی گئی تھی۔ سرکاری گواہ سے سوال و جواب کے بعد سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکلاء جے پی مشراء اور مگو نے جرح کی اور گواہ پر الزام عائد کیا کہ آج عدالت میں پولس کے دباؤ میں جھوٹی گواہی دے رہی ہے جس سے خاتون سرکاری گواہ نے انکار کیا۔

ایڈوکیٹ مشراء نے گواہ سے پوچھا کہ آیا پولیس نے اسے یہ بتایا تھا کہ سادھوی کو 10 / اکتوبر 2008 کو سورت شہر سے گرفتار کیا گیا تھا اور اس کی گرفتاری 23 / اکتوبر کی بتائی گئی نیز دوان غیر قانونی تحویل اے ٹی ایس نے سادھوی کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا تھااور اسے شدید جسمانی ٹارچر کیا تھا جس پر گواہ نے عدالت کو بتایا کہ اسے اس تعلق سے کچھ پتہ نہیں۔


سرکاری گواہ کے نفی میں جواب دینے پر ایڈوکیٹ مشراء نے غصے میں سرکاری گواہ سے کہا کہ اگر وہ عدالت میں جھوٹ بولے گی تو اس کے خلاف جھوٹی گواہی دینے کا مقدمہ درج کرونگا۔ ایڈوکیٹ مشراء کی دھمکی پر سرکاری وکیل اویناس رسال نے سخت اعتراض کیا جس پر عدالت نے ایڈوکیٹ مشراء کو ہدایت دی کہ وہ گواہ سے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے جرح کریں، گواہ کو دھمکی نہ دیں۔

آج سرکاری گواہ سے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکلاء کی جرح نا مکمل رہی جس کے بعد عدالت نے بقیہ جرح کے لیئے کل تک سماعت ملتوی کردی۔
دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ کرتیکا اگروال،ایڈوکیٹ ارشد شیخ، ایڈوکیٹ قربان حسین(جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشدمدنی) موجود تھے۔

مزید پڑھیں:


ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 180 گواہوں کی گواہی عمل میں ا ٓچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے لیکن کرونا وبا ء کی وجہ سے بیرون شہر اور بیرون ریاست کے گواہان ممبئی آنے سے کترا رہے ہیں جس کی وجہ سے بقیہ گواہان کے بیانات کا اندراج کرنے میں تاخیر ہورہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details