ناندیڑ: بھارت راشٹر سمیتی کے صدر اور تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ نے اعلان کیا کہ وہ چھترپتی شیواجی کی جائے پیدائش شیو نیری گاؤں میں حلف لیں گے۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ وہ مہاراشٹر کی تمام 288 قانون ساز سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مراٹھا گاؤں میں کسانوں کی کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل دس دنوں کے اندر شروع کر دیا جائے گا۔ کے سی آر نے اتوار کو ناندیڑ ڈسٹرکٹ سینٹر کے گرو گوبند سنگھ میدان میں 'پاکھش پرویش سہل' کے نام سے بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی طرف سے منعقد ایک میٹنگ میں بات کی، جس کے بعد انہوں نے ایک پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی اور قدرتی وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ہمیں ایسے حکمرانوں کی ضرورت ہے جو انہیں عزم کے ساتھ ترقی کے لیے استعمال کریں۔ لوگوں کو تقسیم کرنے اور حکومت کرنے کے طریقے کو یکسر تبدیل کرنا ہوگا۔ اس مسئلے پر ہر جگہ بحث ہونی چاہیے اور تبدیلی کا آغاز ہونا چاہیے۔ نوجوانوں، پڑھے لکھے اور دانشوروں کے سوچنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) بنائی جائے اور اڈانی کمپنیوں کے معاملات کی جانچ کی جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر ہماری پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن نافذ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آزاد بھارت کے 75 سالوں میں کانگریس 54 سال، بی جے پی 16 سال اور دیگر پارٹیاں پانچ سال اقتدار میں رہی ہیں۔ سالانہ 1.40 لاکھ ٹی ایم سی کے لیے پانی آتا ہے اس میں سے ہم صرف 21 ہزار ٹی ایم سی پانی استعمال کر رہے ہیں، جس میں سے نصف بھاپ ہے اور باقی پانی سمندر میں ضائع ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کھیتی اور پینے کے پانی کے مسائل ہیں۔ دنیا کے کئی ممالک میں حکمرانوں نے چھ ہزار ٹی ایم سی سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش والے آبی ذخائر بنائے ہیں۔ ہمارے ملک میں کسی حکومت نے ایسی کوششیں نہیں کی۔